
روس کے ساتھ بات چیت صرف جنگ بندی کی صورت میں ہوگی: یوکرینی صدر
یوکرینی صدر ولودومیر زیلنسکی نے واضح اعلان کیا ہے کہ یوکرین روس کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے لیے تیار ہے، لیکن یہ بات چیت صرف جنگ بندی کے بعد ہی ممکن ہوگی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرینی صدر کا کہنا تھا کہ ہم کسی بھی فارمیٹ میں روس کے ساتھ بات چیت کرنے کو تیار ہیں، لیکن یہ مذاکرات صرف اسی وقت ممکن ہوں گے جب روس جنگ بندی پر آمادہ ہو۔
زیلنسکی نے کہا کہ ان کی حکومت کی ترجیح خطے میں امن کا قیام ہے، تاہم جنگ کے ماحول میں مذاکرات مؤثر نہیں ہو سکتے۔
لندن اجلاس میں یوکرین کی پوزیشن واضح
یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب یوکرین بحران پر غور کے لیے یورپی رہنماؤں کا ایک اہم اجلاس آج لندن میں منعقد ہو رہا ہے۔ اجلاس میں یوکرینی وفد کی پہلی ترجیح بھی غیر مشروط جنگ بندی قرار دی گئی ہے۔
اجلاس کا مقصد اس بات پر غور کرنا ہے کہ اگر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یوکرین کو دی جانے والی فوجی اور مالی امداد واپس لی جاتی ہے تو یورپی اتحادی ممالک یوکرین کی کس طرح مدد جاری رکھ سکتے ہیں۔
روسی مؤقف
دوسری جانب روسی صدارتی محل (کریملن) کے ترجمان نے مذاکرات کے امکان کو کمزور قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین تنازعہ انتہائی پیچیدہ نوعیت کا ہے، فوری جنگ بندی کا کوئی امکان نہیں۔ اس مسئلے پر سخت ٹائم لائنز دینا حقیقت پسندانہ نہیں ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News