
گجرات میں دلتوں پر مظالم، مودی سرکار اور ریاستی اداروں کی مجرمانہ خاموشی
نئی دہلی: بھارت کی ریاست گجرات میں دلت برادری پر بڑھتے ہوئے مظالم نے ایک بار پھر مودی سرکار کی بے حسی اور تعصب زدہ پالیسیوں کو بے نقاب کردیا۔
بھارتی میڈیا اور انسانی حقوق کے کارکنان کے مطابق مودی حکومت کے دور میں نہ صرف مسلمان بلکہ نچلی ذات کے ہندو، بالخصوص دلت بھی ظلم و ستم کا شکار ہیں۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ انتہا پسند ہندوؤں کے ہاتھوں دلتوں پر تشدد اب معمول بنچکا ہے جب کہ ریاستی پولیس مظلوموں کی داد رسی کے بجائے ظالموں کے ساتھ کھڑی دکھائی دیتی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حال ہی میں گجرات میں اونچی ذات کی ایک لڑکی سے محض گفتگو کرنے پر ایک دلت نوجوان کو برہنہ کرکے گاؤں میں گھمایا گیا جس پر انسانی حقوق کی تنظیموں اور دلت برادری نے شدید ردعمل کا اظہار کیا۔
دلت کمیونٹی کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے اقتدار میں دلت ہونا ہی جرم بن چکا ہے۔ وہ انصاف کے متلاشی ہیں مگر ان کا کہنا ہے کہ ہمارا خون بہایا جا رہا ہے، ہمیں کب انصاف ملے گا؟۔
گجرات سے رکن اسمبلی اور دلتوں کے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے والے جمنیش میوانی نے ایک بار پھر مودی حکومت کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی حکومت میں دلتوں کے خلاف جرائم میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔
ان کے مطابق گزشتہ چند برسوں کے دوران گجرات میں دلتوں کے خلاف جرائم میں 32 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
میوانی نے بی جے پی حکومت پر الزام عائد کیا کہ اس کی تعصب بھری پالیسیوں نے دلتوں کی زندگی اجیرن کردی ہیں جب کہ اقلیتی برادری ہونے کے ناطے دلتوں کے مسائل مودی حکومت کے ایجنڈے میں شامل ہی نہیں۔
انسانی حقوق کے نمائندے مارتن مکوان نے بھی گجرات میں دلتوں پر تشدد کے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی ادارے صرف خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
ان کے مطابق عدلیہ اور انتظامیہ بھی مودی سرکار کے تعصب زدہ اقدامات کے خلاف کوئی مؤثر کارروائی کرنے سے گریزاں ہے۔
انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ مودی حکومت نہ صرف دلتوں پر ہونے والے مظالم کو نظر انداز کررہی ہے بلکہ انصاف کی فراہمی کو بھی روکنے کے تمام تر ہتھکنڈے اپنا رہی ہے۔
واضح رہے کہ دلتوں پر ہونے والے یہ مسلسل مظالم اس بات کی غمازی کرتے ہیں کہ بھارتی معاشرہ آج بھی مذہب اور ذات پات پر مبنی گہرے تعصب اور امتیازی سلوک کی لپیٹ میں ہے۔ یہ واقعات بھارت کے جمہوری اور انسانی حقوق کے دعوؤں پر ایک بڑا سوالیہ نشان بن چکے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News