
امریکہ میں مسلمانوں کو رہائشی منصوبے اور مسجد کی تعمیر سے روک دیا گیا
امریکہ میں مسلمانوں کو رہائشی منصوبے اور مسجد کی تعمیر سے روک دیا گیا ہے۔
امریکی ریاست ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے ایک ایسے رہائشی منصوبے کی مخالفت شروع کردی ہے جسے مسلمانوں کے لیے تیار کیا جا رہا تھا جس میں ایک مسجد بھی شامل ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹیکساس کے شہر جوزفین کے قریب 400 ایکڑ اراضی پر مشتمل اس منصوبے میں تقریباً ایک ہزار گھر اور ایک مسجد کی تعمیر شامل تھی، عام حالات میں اس نوعیت کا رہائشی منصوبہ کوئی انوکھی بات نہیں لیکن منصوبے کا مرکز مسجد ہونے کے باعث اسے گورنر ایبٹ کی مخالفت کا سامنا ہے۔
گورنر ایبٹ نے منصوبے کو روکنے کے لیے سرکاری سطح پر اقدامات تیز کر دیے ہیں، ان کے مؤقف کے مطابق اس منصوبے سے مقامی سماجی و ثقافتی توازن متاثر ہو سکتا ہے، تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ اس ردعمل کی بنیاد اسلاموفوبیا پر مبنی ہے۔
اسلامی سینٹر کی وضاحت
منصوبے کے دفاع میں اسلامی سینٹر کے وکیل نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی جرم نہیں کہ مسلمان اپنی کمیونٹی کے لیے ایک پرامن رہائشی منصوبہ اور مسجد تعمیر کرنا چاہتے ہیں، گورنر کا ردعمل ایسا لگتا ہے جیسے یہ کوئی نائن الیون جیسا واقعہ ہو۔
مذہبی آزادی اور انسانی حقوق پر سوالات
یہ واقعہ امریکہ میں مذہبی آزادی اور شہری حقوق کے بارے میں ایک بار پھر سوالات کو جنم دے رہا ہے، خاص طور پر ان گروہوں کے لیے جو پہلے ہی نسلی یا مذہبی امتیاز کا شکار ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News