انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اسرائیل پر غزہ میں “نسل کشی کو براہ راست نشر کرنے” کا الزام عائد کیا ہے۔
تنظیم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں جاری حملے بین الاقوامی انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہیں اور اسرائیلی کارروائیاں ایک منظم نسل کشی کے زمرے میں آتی ہیں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کو جنگ بندی پر مجبور کرے اور انسانی بحران کو روکنے کے لیے فوری اقدام کرے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سیکریٹری جنرل ایگنس کیلامارڈ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ریاستیں بے اختیار نظر آرہی ہیں، اسرائیل نے ہزاروں فلسطینیوں کو قتل کیا، تمام کثیر نسلی خاندانوں کا صفایا کر دیا، گھروں، معاش، اسپتالوں اور اسکولوں کو تباہ کر دیا۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ 2024 کے دوران اس نے اسرائیل کی جانب سے متعدد جنگی جرائم کو دستاویزی شکل دی جن میں شہریوں اور شہری املاک پر براہ راست حملے اور اندھا دھند اور غیر متناسب حملے شامل ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے اقدامات نے19 لاکھ فلسطینیوں کو جبری طور پر بے گھر کیا جو غزہ کی آبادی کا تقریباً 90 فیصد ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023 کو اپنی فوجی کارروائی شروع کرنے کے بعد سے اب تک کم از کم 52,314 فلسطینیوں کو شہید کیا ہے جبکہ 17ہزار 792 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
18 مارچ کو اپنی جارحیت دوبارہ شروع کرنے کے بعد سے اسرائیل کم از کم 2 ہزار 222 فلسطینیوں کو شہید کرچکا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
