Advertisement
Advertisement
Advertisement

امریکا اور یوکرین کے درمیان قدرتی وسائل سے متعلق معاہدہ طے پاگیا

Now Reading:

امریکا اور یوکرین کے درمیان قدرتی وسائل سے متعلق معاہدہ طے پاگیا
امریکا اور یوکرین کے درمیان قدرتی وسائل سے متعلق معاہدہ طے پاگیا

امریکا اور یوکرین کے درمیان قدرتی وسائل سے متعلق معاہدہ طے پاگیا

امریکا اور یوکرین کے درمیان نزاع کا باعث بننے والی یوکرین کی معدنیات سے متعلق معاہدہ طے پاگیا ہے، معاہدے کے مطابق امریکا کو یوکرین کی معدنیات تک رسائی ترجیحی بنیادوں پر دی جائے گی۔

یوکرین کی اوّل نائب وزیراعظم یولیا سویریڈینکو نے تصدیق کی ہے کہ انہوں نے معدنیات معاہدے پر بدھ کو دستخط کردیے ہیں اور دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین فیصلہ کرے گا کہ کون سی معدنیات کہاں سے نکالنی ہیں۔

یوکرین کی معدنیات کا معاملہ امریکا اور یوکرین کے درمیان طویل عرصے سے نزاع کی وجہ بنا رہا ہے، چند ماہ قبل معدنیات کے معاہدے کو لے کر یوکرینی صرد زیلنسکی اور امریکی صدر ٹرمپ کے درمیان شدید جھڑپ بھی ہوئی تھی۔

تاہم، اب خیال کیا جارہا ہے کہ یوکرین نے امریکی دبائو کے سامنے ہتھیار ڈال دیے ہیں اور معدنیات کے حوالے سے امریکی شرائط کو تسلیم کرلیا ہے، لیکن یوکرینی حکام ان خدشات کی تردید کرتے ہیں۔

یوکرینی حکام کا کہنا ہے کہ کونسی معدنیات، کب اور کہاں سے نکالی جائیں گی، یہ فیصلہ یوکرین کرے گا، ماہ معاہدے پر کئی طویل مذاکرات کے بعد دستخط کیے گئے ہیں، جس کے تحت یوکرین اپنی معدنیات تک امریکا کو ترجیحی بنیادوں پر رسائی دے گا۔

Advertisement

ماہرین کا خیال ہے کہ نادر معدنیات کو نکالنے کا کام شروع کرنے کیلئے 2  ارب ڈالر کی سرمایہ کاری درکار ہوتی ہے۔تاہم یوکرین سے اگر یہ معدنیات حاصل کرلی گئیں تو امریکا کا ان نادر معدنیات کیلئے چین اور روس پردرآمدی انحصار کم ہوجائےگا۔

یوکرین کے پاس دنیا بھر کے گریفائٹ کا 6 فیصد موجود ہے جبکہ یورپ میں لیتھیم، ٹائٹینیم اور یورینیم کاسب سے بڑا ذخیرہ بھی یوکرین ہی میں ہے۔یہی نہیں یہ ملک بیریلیئم کی بھی غیرمعمولی مقدار کا حامل ہے۔

امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق معاہدے کے تحت امریکا یوکرین سرمایہ کاری اور تعمیر نو فنڈ قائم کیا جائے گا۔نادر معدنیات، تیل اور گیس کے نئے لائسنس سے حاصل 50 فیصد ریونیو سے چلنے والے اس فنڈ کا انتطام امریکا اور یوکرین مل کر کریں گے۔یہ بھی کہ امریکا اس فنڈ میں براہ راست رقم اور فوجی امداد کے ذریعے شامل ہوگا۔

معاہدے کے تحت کم یاب معدنیات کی مستقبل میں فروخت سے حاصل آمدنی میں امریکا کو حصہ دیا جائےگا۔ اس طرح جنگ کے آغاز سے اب تک یوکرین کو دی گئی 175 ارب ڈالر امداد کی امریکا کو واپسی ممکن بنے گی۔

امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ روس کو پیغام ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ایک ایسے امن عمل کیلیے پرعزم ہے جس کا محور آزاد، خودمختار اور خوشحال یوکرین ہو۔

واضح رہے کہ عہدہ سنبھالنے کے بعد صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکا کی جانب سے فوجی امداد کے بدلے میں یوکرین اپنی نادر معدنیات تک امریکا کو رسائی دے گا۔

Advertisement

یوکرین کے صدر زیلنسکی کے فروری میں دورہ واشنگٹن کا مقصد بھی اس ڈیل پر دستخط کرنا تھا تاہم اوول آفس میں صدر ٹرمپ سے سخت جملوں کے تبادلے کے بعد انہیں دورہ مختصر کرکے وطن واپس جانا پڑگیا تھا۔

صدر زیلنسکی نے معدنیات تک رسائی کے ذریعے امریکا کی جانب سے 5سو ارب ڈالر لینے کا مطالبہ اس وقت یہ کہہ کر مسترد کردیا تھا کہ امریکا نے یوکرین کو اس قدر فوجی امداد دی ہی نہیں اور یہ بھی کہ واشنگٹن کی جانب سے کوئی سکیورٹی گارنٹی بھی نہیں دی جارہی۔

تاہم امریکا کی جانب سے دباؤ بڑھنے پر صدر زیلنسکی نے بعد میں اس جانب پیشرفت کو سکیورٹی اور سلامتی کی یقین دہانیوں کی جانب قدم قرار دے دیا تھا۔

بلآخر پوپ فرانسس کی آخری رسومات کے موقع پر امریکا اور یوکرین کے صدور کی ملاقات نتیجہ خیز ثابت ہوئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا چاہتا ہے کہ کوئی بھی ریاست یا ملک جس نے جنگ میں روس کی مدد کی ہے اسے یوکرین کی تعمیر نو میں شامل ہونے کی اجازت نہیں ملنی چاہیے۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ امریکا نے یوکرین کی فوجی امداد کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسے نادر معدنیات کے حصول سے جوڑ دیا ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
جب  چاہیں غزہ پر حملہ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت یا معا ہدے کے پابند نہیں، نیتن یاہو
جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کیلئے اسرائیل پر دباؤ ڈالا جائے ، حماس کا مطالبہ
بھارتی ٹاٹا گروپ غزہ نسل کشی میں اسرائیل کا مدد گار رہا ، تفصیلی رپورٹ منظر عام پر آ گئی
مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم نہ کرنے کا امریکی مؤقف قابلِ ستائش ہے، حماس
امریکہ کینیڈا تجارتی مذاکرات ختم، صدر ٹرمپ ٹیرف کے خلاف کینیڈین اشتہار پر برہم
نیتن یاہو نے مغربی کنارے کے انضمام سے متعلق ٹرمپ کا بیان مسترد کر دیا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر