
واشنگٹن: امریکی میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ ابتدائی امریکی انٹیلی جنس معلومات کے مطابق ایرانی جوہری تنصیبات تباہ نہیں ہوئیں۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این اور نیویارک ٹائمز کی رپورٹس کے مطابق حالیہ امریکی فضائی حملے ایران کے جوہری پروگرام کو مکمل طور پر ختم کرنے میں ناکام رہے ہیں، ابتدائی امریکی انٹیلی جنس معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ ایران کی اہم جوہری تنصیبات بدستور محفوظ ہیں اور جوہری پروگرام کا بنیادی ڈھانچہ ابھی بھی قائم ہے۔
سی این این کے مطابق حملوں کے باوجود ایران کا جوہری پروگرام مکمل طور پر رکا نہیں بلکہ صرف چند مہینوں کے لیے متاثر ہوا ہے، ان حملوں میں امریکہ نے ٹوماہاک میزائلوں کا استعمال کیا، جن کا ہدف اصفہان، نطنز اور فردو میں موجود جوہری تنصیبات تھیں۔
سی این این کا کہنا ہے کہ اصفہان میں واقع پلانٹ کی زیر زمین سطح انتہائی مضبوط ہے اور عام بموں سے متاثر ہونے کے امکانات بہت کم ہیں۔
اطلاعات کے مطابق یہ تنصیب فردو سے زیادہ مستحکم تصور کی جاتی ہے، امریکی حکام کا ماننا ہے کہ ایران کے پاس کئی خفیہ جوہری تنصیبات بھی موجود ہیں جو اس حملے کا ہدف نہیں بنیں اور بدستور فعال ہیں۔
نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں بھی اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ زیر زمین قائم دو اہم جوہری عمارتیں حملوں میں تباہ نہیں ہوئیں، امریکی حملوں سے صرف ان پلانٹس کے داخلی راستے متاثر ہوئے جبکہ بنیادی تنصیبات محفوظ رہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ ابتدائی تجزیہ امریکی محکمہ دفاع کی انٹیلی جنس ایجنسی (DIA) کی جانب سے تیار کیا گیا ہے، جس میں حملوں کے بعد ہونے والے جنگی نقصانات کا جائزہ لیا گیا ہے۔
تجزیے کے مطابق یہ کارروائی ایرانی جوہری پروگرام کو صرف چند ماہ پیچھے دھکیلنے میں کامیاب ہو سکی۔
واضح رہے کہ ہفتے کے روز امریکا نے ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر ایران کی تین جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ کارروائیاں ایران کی جوہری صلاحیت کو “ختم” کرنے کے لیے کی گئی تھیں، تاہم انٹیلی جنس رپورٹس اس دعوے کی مکمل تائید نہیں کرتیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News