
تہران: ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے واضح کر دیا ہے کہ جب تک اسرائیل کی جارحیت جاری ہے، ایران کسی بھی ملک سے مذاکرات نہیں کرے گا۔
انہوں نے ایرانی سرکاری میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران پر حملوں کا سلسلہ بند ہونے تک کسی بھی قسم کی سفارتی بات چیت ممکن نہیں۔
عباس عراقچی کا مزید کہنا ہے کہ ایران کی جانب سے دیے گئے ردعمل کے بعد امید ہے کہ دیگر ممالک اس کشیدہ صورتحال سے خود کو الگ رکھیں گے اور اس میں شامل ہونے سے گریز کریں گے۔
انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کی جانب سے جاری حملوں کو رکوانے کے لیے فوری اقدامات کرے کیونکہ خطے میں امن کی بحالی اسی وقت ممکن ہے جب جارحیت کا خاتمہ ہو۔
انٹرنیشنل مذاکرات بحال کرنے کی کوشش
فرانس، جرمنی اور برطانیہ کے وزرائے اعظم جمعے کو جنیوا میں اپنے ایرانی ہم منصب کے ساتھ ملاقات کریں گے، اس کا مقصد ایران کے متنازعہ جوہری پروگرام پر دوبارہ سفارتی ڈائیلاگ شروع کرنا ہے، ایک ایسا قدم جو پہلے امریکی صدر کی پالیسیوں کی وجہ سے رکا ہوا تھا۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے بتایا کہ صدر ٹرمپ آئندہ دو ہفتوں میں ایران پر حملے یا ڈپلومیسی کے درمیان حتمی انتخاب کریں گے۔
مزید پڑھیں: ایران اسرائیل جنگ؛ دونوں معیشتوں کے لیے تباہ کن ثابت
انہوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ اب بھی ایران کے جوہری امر کی خاطر مذاکرات کرنا چاہتے ہیں، تاکہ امریکی اور اسرائیلی تحفظات کو پیش نظر رکھا جائے۔
اسرائیل پر ایرانی میزائلوں کی بارش
ایران نے ایک بار پھر اسرائیل کے جنوبی شہر بیرشیبہ کو نشانہ بناتے ہوئے بیلسٹک میزائلوں کی بارش کر دی، جس کے نتیجے میں علاقے میں شدید مالی نقصان ہوا، کئی گاڑیاں جل گئیں اور مائیکروسافٹ آفس کے قریب ایک بڑے پیمانے پر آگ بھڑک اٹھی۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق حملہ جمعے کی صبح کیا گیا، جس میں ایک میزائل رہائشی علاقے پر گرا، جس سے متعدد عمارتیں، گاڑیاں اور بنیادی ڈھانچہ (انفراسٹرکچر) متاثر ہوا، اگرچہ کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، لیکن نقصان کی شدت کو “سنگین” قرار دیا جا رہا ہے۔
ایمرجنسی سروس میگن ڈیوڈ ایڈم کے ترجمان کے مطابق فائرفائٹرز اور ریسکیو ٹیمیں فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور امدادی کارروائیاں شروع کر دیں، آگ پر کئی گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد قابو پایا گیا۔
یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب ایک روز قبل بھی ایران کا ایک بیلسٹک میزائل بیرشیبہ کے معروف سوروکا میڈیکل سینٹر سے ٹکرا گیا تھا، جس میں 70 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔
اسرائیلی دفاعی افواج (IDF) نے اس حملے کے ردعمل میں کہا ہے کہ ان کے انٹرسیپٹر دفاعی نظام میں تکنیکی خرابی ایرانی میزائلوں کو روکنے میں ناکامی کی وجہ بنی۔
فوجی ترجمان کا کہنا تھا کہ سسٹم کی کارکردگی کا ازسرِ نو جائزہ لیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ یہ حملے مشرقِ وسطیٰ میں جاری کشیدگی کو مزید ہوا دے رہے ہیں اور بین الاقوامی برادری کی توجہ اس بڑھتے ہوئے تنازع پر مرکوز ہوتی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News