تہران: ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اپنی جوہری تنصیبات پر امریکی فضائی حملے کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکا نے ایران کی پُرامن جوہری سرگرمیوں کو نشانہ بنا کر اقوامِ متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قانون اور این پی ٹی (Non-Proliferation Treaty) کی صریح خلاف ورزی کی ہے۔
عباس عراقچی نے سوشل میڈیا پر جاری کردہ پیغام میں کہا کہ آج صبح کے واقعات انتہائی افسوسناک، قابلِ مذمت اور خطرناک نوعیت کے ہیں، جن کے دور رس نتائج ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک کو امریکا کے اس غیر قانونی اور اشتعال انگیز اقدام پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے۔
مزید پڑھیں: امریکا نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کردیا
ایرانی وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ ایران اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنی خودمختاری، عوام اور قومی مفادات کے تحفظ کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کی صبح سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹرتھ سوشل‘ پر ایک بیان میں فردو، نطنز اور اصفہان میں واقع ایران کی جوہری تنصیبات پر کامیاب حملوں کا دعویٰ کیا تھا۔
اس حملے کے بعد ایران نے سرکاری طور پر ان تنصیبات کو نشانہ بنائے جانے کی تصدیق کی ہے۔
ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ حملوں سے قبل تمام حساس جوہری مواد اور عملے کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا تھا، جس کے باعث بڑے نقصان سے بچاؤ ممکن ہوا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
