
غزہ کے مظلوم تاحال جنگ بندی کے منتظر/فوٹو
دنیا صرف طاقت کی زبان سمجھتی ہے ! ۔غزہ کے مظلوم تاحال جنگ بندی کے منتظر ہیں۔ مگر ان کے لئے اب تک کوئی مسیحا منظر عام پر نہ آسکا۔
ایران نے اسرائیل کی جنگی جنونیت کا اپنی بھرپور طاقت سے جواب دیا۔ اسی طاقت کا نتیجہ تھاکہ امریکا اور اسرائیل ہی نہیں پوری دنیا میں ایران کی بات سنی گئی۔
تہران اور مختلف ایرانی شہروں کے ساتھ تل ابیب اور حیفہ کی تباہی سامنے آئی تو پوری دنیا لرز اٹھی ۔
مگر غزہ کے مظلوموں کے لئے اقوام متحدہ اور او آئی سی جیسے عالمی فورمز کی درخواستوں پر کوئی توجہ نہ دی گئی ۔
غزہ اورمقبوضہ فلسطین میں سسکتی انسانیت چیخ چیخ کرسوال کررہی ہے کہ جنگ بندی ان کیلئے کیوں نہیں؟۔
اسرائیل نے ایران کے ساتھ جنگ شروع کرکے مقبوضہ فلسطین میں بمباری اور حیوانیت بڑھا دی ہے۔
فلسطینی عوام خصوصاً بچ جانے والی نسل کو یہ سمجھنا ہوگا کہ دنیا صرف طاقت کی زبان سمجھتی ہے !۔
طاقت ہو تو غلط بھی درست ہوجاتاہے، مظلوم فسلطینوں کو یہ کلیہ سمجھناہوگا
کہا جاتاہے کہ جس کے پاس طاقت ہوتی ہے اس کا غلط بھی درست ہوتاہے ۔ اس لئے مظلوم فلسطینیوں کو یہ بنیادی کلیہ سمجھنا ہوگا۔
واضح رہے کہ 12 روز تک اسرائیل نے ایران سے جنگ لڑی۔ اس دوران عزہ اور مقبوضہ فلسطین پر بھی بمباری جاری رکھی ۔ نتیجے میں محتاط اعداد و شمارکے مطابق 150 فلسطینی شہید ہوگئے۔
ان میں بچے بھی شامل ہیں۔ زخمیوں کی تعداد 500 سے زیادہ ہے۔
جس وقت دنیاکی توجہ ایران اسرائیل تنازع پرمرکوز تھی اس وقت انسانیت کیخلاف حیوانی صیہونی کھیل جاری تھا۔
چونکہ اب ایران اسرائیل میں سیز فائر کا باقاعدہ اعلان ہوچکا۔ اس لئے اب عالمی برادری کو غزہ پر توجہ دینی ہوگی۔
سسکتی اوربلکتی انسانیت کو صیہونی جنونیت سے بچانے کےلئے مہذہب دنیا کو آگے بڑھنا ہی ہوگا۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News