میلبرن: زہریلے مشروم کھلا کر سسرال والوں کو مارنے والی ملزمہ خاتون کو پہلی بار عدالت میں پیش کردیا گیا۔
آسٹریلیا کی ایئرن پیٹرسن، جن پر الزام ہے کہ انہوں نے زہریلے مشرومز کے ذریعے اپنے سسرال کے تین افراد کو ہلاک اور چوتھے کو قتل کرنے کی کوشش کی، نے پہلی بار عدالت میں اپنا مؤقف پیش کیا ہے۔ یہ مقدمہ عالمی سطح پر توجہ حاصل کرچکا ہے۔
پیر کے روز مقدمے کے چھٹے ہفتے کے آغاز پر پیٹرسن نے عدالت کو بتایا کہ جولائی 2023 میں ان کا اپنے علیحدہ رہائش پذیر شوہر سائمن پیٹرسن کے ساتھ رشتہ صرف ’’فنکشنل‘‘ یعنی برائے نام رہ گیا تھا اور وہ محسوس کررہی تھیں کہ وہ اسے خاندانی تقریبات سے دور رکھ رہا ہے۔
یاد رہے کہ سائمن کے والدین، ڈان اور گیل پیٹرسن، ان مہمانوں میں شامل تھے جو جولائی 2023 میں ان کے گھر دوپہر کے کھانے پر مدعو تھے اور اس کے بعد جانبر نہ ہوسکے۔
گیل کی بہن، ہیدر ولکنسن بھی اس کھانے کے بعد ہلاک ہوئیں جب کہ ان کے شوہر، مقامی چرچ کے پادری، ایان ولکنسن کئی ہفتے اسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد زندہ بچ گئے۔
استغاثہ کا دعویٰ ہے کہ پیٹرسن نے جان بوجھ کر ’’بیف ویلنگٹن‘‘ نامی گوشت کے پکوان میں دنیا کے سب سے مہلک مشروم ’’ایمانیتا فیلائیڈس‘‘ ملائے جن کی لوکیشن ایک عوامی ویب سائٹ پر پوسٹ کی گئی تھی۔
تاہم دفاعی وکلا نے عدالت کو بتایا کہ یہ ایک ’’افسوسناک حادثہ‘‘ تھا۔ اگرچہ وہ تسلیم کرتے ہیں کہ ایئرن نے پولیس سے کئی بار جھوٹ بولا لیکن ان کا مؤقف ہے کہ وہ اپنے مہمانوں کو مارنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی تھیں۔
پچاس سالہ ایئرن پیٹرسن نے عدالت کو بتایا کہ ان کی خود اعتمادی بہت کمزور ہوچکی تھی اور وہ اپنے وزن سے اتنی نالاں تھیں کہ معدہ سکڑانے کی سرجری (گیسٹرک بائی پاس) پر غور کر رہی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی بالغ زندگی کا زیادہ تر وقت کم خود اعتمادی کے ساتھ گزارا ہے اور جیسے جیسے میں درمیانی عمر کے قریب آتی گئی خود کو کم تر محسوس کرنے لگی۔
ایئرن نے یہ بھی بتایا کہ انہوں نے اپنے شوہر سائمن پیٹرسن سے 2004 میں موناش سٹی کونسل میں کام کے دوران ملاقات کی۔ شروع میں وہ صرف دوست تھے لیکن کچھ ماہ بعد ان کے درمیان رومانس کا آغاز ہوا اور انہوں نے 2007 میں شادی کی۔
ایئرن کے والدین شادی کے وقت بیرون ملک تھے لہٰذا پادری ایان ولکنسن کے بیٹے ڈیوڈ نے ان کا ہاتھ تھاما۔
انہوں نے مزید بتایا کہ وہ شروع میں ایک ’’پکی ملحد‘‘ یعنی (ایتھیسٹ) تھیں اور سائمن کو بھی اپنے نظریے کی طرف لانے کی کوشش کرتی تھیں لیکن اس کے برعکس وہ خود عیسائیت کی طرف مائل ہوگئیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے 2005 میں کورمبورا بیپٹسٹ چرچ میں اپنی پہلی عبادت کے دوران ایک روحانی تجربہ محسوس کیا جو میرے لیے بہت مؤثر تھا۔
ایئرن نے اپنے پہلے بچے کی پیدائش کو ’’تکلیف دہ تجربہ‘‘ قرار دیا اور بتایا کہ بچے کی ولادت کے بعد وہ اپنے نومولود کے پاس جانے کے لیے ڈاکٹرز کے مشورے کے برخلاف اسپتال سے خود کو فارغ کروا کر چلی گئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کی ساس گیل پیٹرسن نے اس وقت بہت مدد فراہم کی، وہ ایک بار 2009 میں اپنے شوہر سے عارضی طور پر الگ ہوگئیں اور ایک کرائے کی کاٹج میں رہائش اختیار کی جب کہ سائمن قریبی ٹریلر میں مقیم رہا۔
بعد ازاں 2010 میں دونوں نے صلح کرلی اور ان کے ہاں دوسرا بچہ پیدا ہوا۔ عدالت کو بتایا گیا کہ ان کے رشتے میں وقتاً فوقتاً دوریاں پیدا ہوتی رہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے درمیان سب سے بڑی مشکل یہ تھی کہ ہم اختلاف کے وقت ایک دوسرے کو سمجھنے کے بجائے صرف دکھی ہوتے اور مسئلہ حل نہ کر پاتے۔ ایئرن پیٹرسن منگل کو دوبارہ عدالت میں اپنا بیان جاری رکھیں گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
