
ایران کی جانب سے اسرائیل کے فضائی حملوں کے بعد ممکنہ جوابی کارروائی کی دھمکی کے پیشِ نظر اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کو حفاظتی اقدامات کے تحت ایک نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق نیتن یاہو کے سرکاری طیارے ونگ آف زایان نے جمعے کی شب بن گورین ایئرپورٹ سے پرواز بھری، تاہم ان کی منزل کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔
دوسری جانب خطے میں کشیدگی اپنے عروج پر پہنچ گئی ہے، خبر رساں اداروں کے مطابق اسرائیل نے جمعے کی صبح ایران کے خلاف وسیع پیمانے پر فضائی کارروائیاں کیں، جن میں جوہری اور عسکری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔
مزید پڑھیں: ایران کا اسرائیل پر جوابی حملہ، 100 سے زائد ڈرونز فضا میں
رپورٹس کے مطابق ایران کے دارالحکومت تہران کے شمال مشرقی، شمالی، مغربی اور وسطی علاقوں میں زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جبکہ نیتانز اور فردو میں قائم اہم جوہری تنصیبات پر بھی حملوں کی اطلاعات ہیں۔
ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے حملوں کے بعد ایک سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے جوہری حقوق سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، یورینیم کی افزودگی کا عمل جاری رہے گا۔
اسرائیلی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ ان حملوں کے نتیجے میں ایران کے جوہری پروگرام کو کاری ضرب لگائی گئی ہے اور اب ایران سے جوہری خطرہ باقی نہیں رہا۔
ادھر ایران نے اسرائیلی کارروائی کو کھلی جارحیت قرار دیتے ہوئے سنگین نتائج کی وارننگ دی ہے، جس سے خطے میں مکمل جنگ کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News