
ایران نے امریکی حملے کے جواب میں قطر میں واقع امریکہ کے زیرِ استعمال العُدید فوجی ہوائی اڈے پر میزائلوں سے حملہ کیا۔
ایرانی سرکاری میڈیا نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کارروائی ایران کی جانب سے امریکی جارحیت کا براہِ راست جواب ہے۔
ایرانی سرکاری ٹی وی کے مطابق میزائل حملے کا ہدف دوحہ کے جنوب مغرب میں واقع العُدید ایئربیس تھا، جو مشرق وسطیٰ میں امریکہ کا ایک انتہائی اہم اور اسٹریٹجک فوجی اڈہ تصور کیا جاتا ہے۔
العُدید ایئربیس کی اسٹریٹجک اہمیت
الجزیرہ کے مطابق العُدید ایئربیس تقریباً 60 ایکڑ رقبے پر پھیلا ہوا فوجی مرکز ہے، جو مشرق وسطیٰ میں امریکی سینٹرل کمانڈ (CENTCOM) کا فارورڈ ہیڈکوارٹر بھی ہے، یہاں 10 ہزار سے زائد امریکی اور اتحادی افواج تعینات ہیں۔
یہ بیس 1996 میں قطر اور امریکہ کے درمیان ایک دفاعی تعاون کے معاہدے کے تحت قائم کیا گیا تھا اور اس نے عراق، شام اور افغانستان میں امریکی فضائی کارروائیوں میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
العُدید ایئربیس پر بھاری بھرکم جنگی طیاروں، بشمول B-52 بمبارز کے لیے موزوں انفرا اسٹرکچر اور طویل رن وے بھی موجود ہیں۔
خطے پر اثرات
تجزیہ کاروں کے مطابق ایران کا یہ حملہ نہ صرف براہِ راست امریکی مفادات کو نشانہ بنانے کی علامت ہے بلکہ مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی کو ایک نئے خطرناک مرحلے میں داخل کر سکتا ہے۔
اس پیش رفت کے بعد خطے کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال اور عالمی منڈیوں پر بھی گہرے اثرات مرتب ہونے کا خدشہ ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News