
ایئر انڈیا فلائٹ 171 کے خوفناک حادثے میں ابتدائی تحقیقات میں ایک حیران کن انکشاف سامنے آگیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پرواز بھرنے کے صرف چند سیکنڈ بعد ہی 12 سالہ بوئنگ 787 ڈریم لائنر کے دونوں فیول کنٹرول سوئچ اچانک ’’کٹ آف‘‘ پوزیشن میں چلے گئے تھے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کٹ آف پوزیشن پر جانے سے انجن کو ایندھن کی فراہمی رک گئی اور مکمل پاور فیل ہوگیا۔ یہ عمل عام طور پر لینڈنگ کے بعد کیا جاتا ہے، پرواز کے آغاز پر نہیں۔
بعد ازاں کاک پٹ آڈیو میں ایک پائلٹ دوسرے سے سوال کرتا ہے ’’تم نے کٹ آف کیوں کیا؟، جواب آتا ہے کہ میں نے نہیں کیا‘‘۔
یہ واضح نہیں کہ کس نے یہ الفاظ کہے۔ اس وقت معاون پائلٹ جہاز چلا رہا تھا جب کہ کپتان نگرانی کر رہا تھا۔
حادثے کے وقت ایک انجن دوبارہ چل چکا تھا جب کہ دوسرا مکمل طاقت بحال نہیں کر پایا۔ طیارہ محض 40 سیکنڈ فضا میں رہا اور احمد آباد کے رہائشی علاقے میں گرکر تباہ ہوگیا جس میں 260 افراد جان کی بازی ہار گئے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ فیول سوئچز کو حادثاتی طور پر بند کرنا تقریباً ناممکن ہے کیونکہ ان میں حفاظتی لاک اور گارڈ موجود ہوتے ہیں۔ لہٰذا سوال یہ ہے کہ کیا یہ حرکت کسی پائلٹ نے جان بوجھ کر کی؟
تحقیقات میں ایک پرانی امریکی ایوی ایشن رپورٹ بھی زیر غور ہے جس میں بعض بوئنگ طیاروں میں لاکنگ میکانزم غیر فعال ہونے کا ذکر ہے۔ تاہم یہ مسئلہ خطرناک قرار نہیں دیا گیا تھا۔
فی الحال یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ سوئچ کس نے بند اور دوبارہ آن کیے۔ ماہرین مکمل کاک پٹ آڈیو، آوازوں کی شناخت اور وڈیو ریکارڈنگ پر زور دے رہے ہیں تاکہ سچ سامنے آسکے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News