
ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے انہیں قتل کرنے کی کوشش کی تھی تاہم وہ اس حملے میں محفوظ رہے۔
ایرانی صدر نے یہ دعویٰ معروف امریکی تجزیہ کار اور سابق ٹی وی میزبان ٹکر کارلسن کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کیا۔
ٹکر کارلسن نے صدر ایران سے براہ راست سوال کیا کہ کیا انہیں لگتا ہے کہ اسرائیل نے ان کی جان لینے کی کوشش کی تھی؟
اس سوال کے جواب میں صدر پزشکیان نے صاف لفظوں میں کہا ’’جی ہاں، اسرائیل نے کوشش کی لیکن ناکام رہا‘‘۔
انہوں نے مزید کہا ’’میرا ایمان ہے کہ زندگی اور موت صرف اللہ کے ہاتھ میں ہے اور قوم کے لیے جان قربان کرنے کو تیار ہوں جب کہ ہماری حکومت کا ہر فرد ملک کے دفاع میں اپنی جان قربان کرنے کے لیے تیار ہے‘‘۔
اسرائیلی حملے کی تفصیل
ٹکر کارلسن کے استفسار پر کہ انہیں کیسے علم ہوا کہ اسرائیل انہیں نشانہ بنانا چاہتا تھا، صدر ایران نے بتایا کہ ایک اجلاس کے دوران جس کی وہ صدارت کر رہے تھے، اسرائیل کو ان کے مقام کا علم ہوگیا۔
انہوں نے کہا ’’اسرائیل نے اپنے جاسوسوں کے ذریعے ہمارے اجلاس کی جگہ کا پتہ لگایا اور اس مقام پر بمباری کی کوشش کی مگر اللہ نے حفاظت فرمائی اور حملہ ناکام رہا‘‘۔
ایران نے کبھی ٹرمپ پر حملے کی حمایت نہیں کی
انٹرویو کے دوران ایرانی صدر سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے کی حمایت کے حوالے سے بھی سوال کیا گیا۔ اس پر صدر مسعود پزشکیان نے واضح کیا کہ ’’ایران نے کبھی ٹرمپ پر کسی حملے کی حمایت نہیں کی۔ یہ سب اسرائیل کا پروپیگنڈا ہے‘‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران ایک پرامن ملک ہے اور اسرائیل جھوٹے بیانیے پھیلا کر عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News