
دنیا کے امیر ترین شخص اور ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے ایک نئی سیاسی جماعت ’’امریکا پارٹی‘‘ کے قیام کا اعلان کردیا ہے، جس کا مقصد امریکی سیاست میں روایتی دو جماعتی نظام کے متبادل کے طور پر ابھرنا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ایلون مسک نے یہ اعلان اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” (سابقہ ٹوئٹر) پر کیا۔ انہوں نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ یہ جماعت ریپبلکن اور ڈیموکریٹ پارٹیوں کے مقابل ایک نیا، عوام دوست اور شفاف سیاسی پلیٹ فارم مہیا کرے گی۔
ایلون مسک کا کہنا تھا کہ ہم ایک ایسے نظام سے نجات چاہتے ہیں جو کرپشن اور طاقتور طبقات کے مفادات کی بنیاد پر کام کرتا ہے، امریکا پارٹی ایک ایسی حکومت کے قیام کے لیے جدوجہد کرے گی جو خالصتاً عوام کی خدمت کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس جماعت کا بنیادی مقصد عوام کو زیادہ سیاسی آزادی فراہم کرنا اور حکومتی اداروں کو عوامی مفاد کے تابع بنانا ہے۔
تاہم، فی الوقت امریکا پارٹی کی قانونی رجسٹریشن، تنظیمی ڈھانچے اور قیادت کے حوالے سے کوئی تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں اور یہ واضح نہیں کہ پارٹی کو امریکی انتخابی کمیشن میں رجسٹر کیا جا چکا ہے یا نہیں۔
ایلون مسک کا یہ غیر متوقع سیاسی قدم ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ان کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے تعلقات کشیدہ رہے ہیں۔
مسک نے اپنی کمپنی سے وابستہ سرکاری مشاورتی کردار سے استعفیٰ دے کر ٹرمپ کی معاشی پالیسیوں اور ٹیکس منصوبوں پر کھل کر تنقید کی تھی، جس کے بعد دونوں کے درمیان اختلافات نمایاں ہو گئے۔
اب یہ دیکھنا باقی ہے کہ آیا امریکا پارٹی امریکی سیاست میں واقعی ایک نئی لہر پیدا کر پائے گی یا نہیں، فی الحال امریکی حکام کی جانب سے اس جماعت کی رجسٹریشن یا سیاسی سرگرمیوں کی باقاعدہ تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News