
بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر/ فوٹو
دورہ چین اورجاپان میں جے شنکر کیوں موجود نہیں تھے؟ وجہ سامنے آگئی ۔ مودی اپنے انتہائی قریبی ساتھی کوچین کی ناراضی سے بچنے کےلئے بھارت میں ہی چھوڑ کر چلے گئے تھے۔
مودی 29 اگست سے یکم ستمبر تک جاپان اور چین کے دورے پرتھے مگرجے شنکر ان کے ساتھ نہیں تھے۔
ماضی میں جے شنکر جاپان اور چین دونوں ہی ممالک میں انڈیا کے سفیر رہ چکے ہیں۔
2009 سے 2013 تک جے شنکر چین میں انڈیا کے سفیرتھے۔اس سے قبل وہ سنہ 1996 میں جاپان میں بطور نائب سفیر بھی خدمات سرانجام دیتے رہے ہیں۔
بھارت میں سوال کیاجارہاہے کہ جے شنکر شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں مودی کے ساتھ کیوں نہیں گئے؟۔
انڈیا ٹوڈے نے 31 اگست کوہی اشارہ دیدیاتھاکہ جے شنکر دورہ چین پر وزیرِ اعظم مودی کے ساتھ نہیں جائیں گے۔
جے شنکر نے 14 جولائی کو چین کا دورہ کیا تھا۔جہاں ان کی اپنے چینی ہم منصب سے ملاقات بھی ہوئی تھی۔
18 اگست کوبھی چینی وزیرِ خارجہ وانگ یی نے نئی دہلی کا دورہ بھی کیا تھا۔
جے شنکر نے چینی وزیرِ خارجہ کے سامنے وہ ایشیا میں چین کی بالادستی کو مسترد کردیاتھا۔گزشتہ برس اگست میں جے شنکر نے کہا تھا کہ ’چین سب کے لیے ہی ایک مسئلہ ہے۔
گذشتہ برس 9 ستمبر کو گلوبل ٹائمنز نے ’انڈیا کی سفارتکاری کو لاحق جے شنکر کا مسئلہ‘ کے عنوان سے ایک آرٹیکل شائع کیا تھا۔
جے شنکر کے اس بیان پر چینی میڈیا نے بہت تنقید کی تھی۔ گلوبل ٹائمز کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کا ’ماؤتھ پیس‘ یعنی ترجمان کہلاتا ہے۔
اس مضمون میں لکھا تھا کہ: ’جے شنکر چین اور انڈیا کے تعلقات میں بہتری سے ڈرتے ہیں۔
گلوبل ٹائمز کے اس مضمون کو چین کی بے چینی کے طور پر پیش کیا گیا تھا۔ اندرانی باغچی کہتی ہیں کہ ’جے شنکر جو بولتے ہیں یا جو کرتے ہیں وہ انڈیا کی موجودہ حکومت کی پالیسی ہی ہے۔
اگر جے شنکر نے چینی وزیرِ خارجہ کو کہا کہ انڈیا کثیر الاقوامی ایشیا چاہتا ہے تو یہ جےشنکر کا نقطہ نظر نہیں ہے بلکہ انڈین حکومت کی پالیسی ہے۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News