
اطالوی وزیراعظم فلسطینی نسل کشی میں یاہو کے ساتھ برابر شامل، اٹلی میں جیورجیا میلونی کے خلاف مظاہروں میں شدت آگئی۔
عالمی فوجداری عدالت میں دائرایک مقدمے میں اطالوی وزیر اعظم پرفلسطینیوں کی نسل کشی میں اسرائیل کواسلحہ فراہم کرکے معاونت کرنے کا الزام عائد کیا گیا۔
جیورجیا میلونی کیخلاف یہ مقدمہ یکم اکتوبرکوتقریباً 50 وکلااورعوامی شخصیات نے دائر کیا۔
مقدمے میں اٹلی کے وزیر دفاع گوئیڈو کروسیٹو،وزیر خارجہ انتونیو تاجانی اوراسلحہ ساز کمپنی لیونارڈو کے سربراہ روبرتو چنگولانی کے نام بھی شامل ہیں
مقدمے میں مؤقف اختیارکیاگیاکہ اٹلی نے اسرائیل کومہلک ہتھیار فراہم کیے۔ جسے غزہ میں جاری جنگ میں فلسطینیوں کی نسل کشی، جنگی اور انسانیت کے خلاف جرائم میں استعمال کیا جا رہاہے۔
مقدمے میں فوجداری عدالت سے مطالبہ کیاگیاکہ اٹلی کے خلاف اس شکایت کی باقاعدہ تحقیقات کی جائے۔
اٹلی نے اسرائیل کو کون کون سے ہتھیار فراہم کیے ہیں ؟
اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (SIPRI) کے مطابق 2020 سے 2024 کے دوران اٹلی ان چند ممالک میں شامل رہا ہے جنہوں نے اسرائیل کو بڑی تعداد میں ہتھیار فراہم کیے ہیں۔
جن میں ہیلی کاپٹر اور بحری توپیں شامل بھی ہیں۔ علاوہ ازیں امریکا کی قیادت میں اٹلی ایف- 35 طیاروں کے پرزہ جات تیار کرنے والے ممالک میں بھی شامل ہے۔
دوسری جانب،اٹلی میں حالیہ ہفتوں کے دوران بڑے پیمانے پر ہونے والے مظاہروں میں وزیراعظم میلونی کے پوسٹر اٹھائے گئے جن پر انہیں “نسل کشی کی معاون” قرار دیا گیاتھا۔
آئی سی سی میں درج یہ معاملہ اٹلی کی حکومت کے لیےعوامی دباؤ بڑھا رہا ہے۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News