Tue, 21-Oct-2025

تازہ ترین خبریں:
Google Ads | Google Ads | Google Ads | Google Ads | Google Ads | Google Ads | Google Ads | Google Ads

پاکستان کی سرکاری بجلی تقسیم کار کمپنیوں کو اربوں روپے کا نقصان، مالی بحران مزید بڑھ گیا

بجلی وصولیوں کے نقصانات جولائی تا ستمبر 2025 میں 84 ارب روپے رہے

 پاکستان کی سرکاری بجلی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا ہے۔

جولائی تا ستمبر 2025 کی مدت میں ڈسکوز کے مجموعی نقصانات 171 ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں جو کہ ایک تشویشناک صورت حال کی نشاندہی کرتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ڈسکوز کی نااہلی اور چوری کی مد میں 87 ارب روپے کے نقصانات ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ، بجلی وصولیوں کے نقصانات جولائی تا ستمبر 2025 میں 84 ارب روپے رہے۔

پاور ڈویژن کے دستاویزات کے مطابق گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں نقصانات میں کمی آئی ہے، جس سے حکومتی سطح پر بعض مسائل کے حل میں پیشرفت ظاہر ہوتی ہے۔

جولائی تا ستمبر 2024 کے دوران ڈسکوز کے مجموعی نقصانات 239 ارب روپے تھے، جن میں 113 ارب روپے کی چوری اور 126 ارب روپے کی وصولیوں کے نقصانات شامل تھے۔

اس کا مطلب ہے کہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں نقصانات کے حجم میں واضح فرق آیا ہے، مگر نقصانات کا سلسلہ ابھی بھی ختم نہیں ہوا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈسکوز کے نقصانات اور انڈرریکوریز کی وجہ سے پاور سیکٹر کا سرکلر ڈیٹ مزید بڑھا ہے، جس کی بنا پر مالی سال 2024-25 میں ڈسکوز کے مجموعی نقصانات 397 ارب روپے تک پہنچنے کا امکان ہے۔

 اس سے قبل مالی سال 2023-24 میں یہ نقصانات 591 ارب روپے تک پہنچے تھے، جو کہ ایک بہت بڑی رقم ہے اور پاکستان کے توانائی کے بحران کو مزید پیچیدہ بناتا ہے۔

تاہم، 2024-25 میں ڈسکوز کے نقصانات میں 194 ارب روپے کی کمی آئی ہے، جس سے حکومتی سطح پر کچھ بہتری کی امید نظر آتی ہے، مگر مجموعی طور پر یہ نقصانات اب بھی ایک سنگین مسئلہ ہیں۔

 اگرچہ حکومتی اقدامات کے باعث کچھ فرق آیا ہے، لیکن بجلی چوری، ناکافی وصولیوں، اور ناقص انتظامی نظام کی بنا پر یہ بحران ابھی تک برقرار ہے۔

متعلقہ خبریں