
سندھ حکومت کے وزراء پاکستان ایم کیو ایم کے ناراض اراکین کو منانے میں ناکام ہوگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے سندھ حکومت کا بجٹ مسترد کرتے ہوئے دھرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا جس پر صوبائی وزراء سعید غنی اور امتیاز شیخ کو ایم کو ایم کے اراکین سے بات چیت کرنے کا ذمہ دیا گیا تھا۔
جس کے بعد صوبائی وزیر متحدہ قومی موومنٹ کے ناراض اور دھرنا دیئے ہوئے اراکین کے پاس پہنچے تھے لیکن افسوس ایم کیو ایم کے اراکین کو منانے میں ناکام ہوگئے ہیں۔
حکومتی وزراء کی جانب سے ایم کیو ایم کے مطالبات وزیر اعلی سندھ کے سامنے رکھنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ کا سندھ حکومت کے بجٹ پر احتجاج
ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ کراچی اور حیدر آباد کو اس کا آئینی حق دیا جائے، فی الوقت احتجاجی دھرنا ختم نہیں کررہے ہیں۔
ایم کیو ایم کے رکن کنور نوید جمیل نے کہا ہے کہ دھرنے سے اظہار یکجہتی کے لئے آنے والے تمام افراد کے شکر گزار ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ ہم نے چھ روز تک بجٹ اجلاس میں شرکت کی اور کراچی کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کے بارے میں آگاہ کیا، ہم نے تقاریر کرکے اپنی تجاویز بھی دیں لیکن سندھ حکومت کراچی کے مسائل حل کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے جبکہ کراچی میں پانی بجلی، سیوریج اور ٹریفک کے مسائل بہت ہیں۔
یاد رہے کہ حکومت سندھ نے متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے جاری احتجاج کا نوٹس لیتے ہوئے سعید غنی اور امتیاز شیخ کو ایم کیو ایم کی قیادت سے مذاکرات کا ذمہ دیا تھا جس کے بعد حکومتی وفد مذاکرات کے لئے پہنچ تھا۔
حکومتی وزراء و متحدہ کی قیادت کی ملاقات میں میئر کراچی سیم اختر بھی موجود رہے جنہوں نے بلدیاتی حکومت کے مسائل بھی صوبائی وزراء کے سامنے اٹھائے تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News