
سندھ ہائیکورٹ نے دودھ مہنگے داموں فروخت کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں کراچی شہر میں دودھ مہنگے داموں فروحت کرنے کی سماعت جسٹس حسین شیخ کی سربراہی میں کی گئی۔
درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ دودھ کی قیمتوں کا تعین سرکار کے بجائے ڈیری فارمر ایسوسی ایشن کررہی ہے۔
سماعت میں جسٹس حسین شیخ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کون لوگ ہین جو از خود دودھ کی قیمتوں کا تعین کر رہے ہیں؟
اسی ضمن میں سماعت کے دوران درخواست گزار کا کہنا تھا کہ 2018 میں کمشنر کراچی نے دودھ کی قیمت 94 روپے مقرر کی تھی جس کے بعد ڈیری فارمرز نے ازخود قیمتیں بڑھا کر فی لیٹر 120 روپے مقرر کردی ہیں اور یکم اگست کے بعد سے ڈیری فارمر120 روپے سے بڑھاکر 135 روپے فی لیٹر دودھ فروخت کرنا چاہتے ہیں۔
درخواست گزار کا مزید کہنا تھا کہ کمشنر کراچی ڈیری فارمر اور منافع خوروں کے خلاف کارروائی نہیں کررہے ہیں۔
عدالت سے درخواست کی گئی ہے کہ دودھ 94 روپے فی لیٹر فروخت کرنے کا حکم دیا جائے۔
سماعت میں جسٹس حسین شیخ نے کہا ہے کہ جو لوگ زائد قیمتوں پر دودھ فروخت کررہے ہیں، آپ ان کا حشر دیکھیں گے کیونکہ دیر ضرور ہوتی ہے مگر کسی کو ڈھیل دے کر پیسے نہیں کمانے دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ مالک کی پکڑ بہت تیز ہے، منافع خور جلد اس کی پکڑ میں بھی آئیں گے۔
سماعت کے دوران عدالت کی جانب ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن، کمشنر کراچی اور دیگر سے دودھ مہنگے دامون فروحت کرنے پر جواب طلب کرلیا گیا ہے۔
عدالت نے 6 اگست کو فریقین کو تفصیلی جواب جمع کرانے کا حکم دیدیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News