
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سی بریز پلازہ کو خطرناک قرار دینے کے معاملہ پر سماعت کے دوران عدالت نے عمارت کا معائنہ کرنے والی کمیٹی کو2 ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سی بریز پلازہ کو خطرناک قرار دینے کے معاملہ پر سماعت ہوئی ۔
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) اور کنٹونمنٹ بورڈ نے معاملے پر اپنی رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔
رپورٹ کے مطابق عدالتی حکم پر عمل درآمد کر لیا گیا ہے۔ ایس بی سی اے کے اپنے انجینیرز عمارت کا معائنہ کریں گے۔ جبکہ اس حوالے سے پینل بھی تشکیل دے دیا گیا ہے۔
تاہم عدالت نے اطمینان بخش رپورٹ نہ دینے پرکراچی کنٹونمنٹ اور ایس بی سی اے پر برہمی اظہار کیا۔
کیس کی سماعت کرنے والے بینچ میں شامل جسٹس گلزار احمد نے استفسار کیا کہ ملکی انفرااسٹرکچر کی تعمیر کرنے والا ادارہ نیسپاک بتائے کہ عمارت خطرناک ہے یا نہیں؟ نیسپاک کے مطابق عمارت کا معائنہ کرنے کا کیا طریقہ کار ہے؟
جج نے پوچھا کہ ذیر بحث معاملے پر پاکستان انجنیئرنگ کونسل کیا معاونت کر سکتا ہے؟
جج نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ کراچی کنٹونمنٹ کے پاس اپنے عمارتوں کا معائنہ کرنے کا نظام کیوں نہیں؟
جسٹس گلزار احمد نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ عمارت کے اسٹرکچر کا معائنہ کرنے کیلئے اچھا پینل تشکیل دیا جائے۔
انہوں نے ریمارکس دیے کہ نیسپاک اور پاکستان انجنیئرنگ کونسل کا مشترکہ پینل بنا دیتے ہیں۔ حتمی طور پر بتایا جائے کہ عمارت خطرناک ہے یا نہیں۔ جب تک رپورٹ نہ آئے عمارت کو کمشنر کے قبضے میں دے دیتے ہیں۔
عدالت نے عمارت کا معائنہ کرنے والی کمیٹی سے 2 ماہ میں رپورٹ طلب کرلی ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News