
افغانستان میں پہلی بار باحجاب خواتین کے لیے ‘فٹنس کلب’ قائم کردیا گیا ہے ۔
خبر رساں ادارے کے مطابق ماضی میں طالبان کے گڑھ رہنے والے افغانستان کے جنوبی صوبہ قندھار کے دارالحکومت میں ‘فٹنیس کلب’ قائم کیا گیا ہے، جہاں بیک وقت 50 خواتین ورزش کر سکتی ہیں۔
In conservative Kandahar, a new gym creates a safe space for Afghan women https://t.co/O0zEO3ndZn pic.twitter.com/PKFt4SPq6I
— Reuters (@Reuters) September 24, 2020
فٹنیس کلب’ میں مرد حضرات کا داخلہ ممنوع ہے، جبکہ ورزش کے لیے آنے والی زیادہ تر خواتین بھی با پردہ ہیں اور وہ حجاب اور برقع میں ہی کلب آنا اور ورزش کرنا پسند کرتی ہیں۔
قندھار میں ‘فٹنس کلب’ کا قیام خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنے والی سماجی رہنما 36 سالہ مریم درانی کی جانب سے قائم کیا گیا ہے ۔
خواتین کے لیے ‘فٹنس کلب’ کھولنے کے حوالے سے مریم درانی کا کہنا تھا کہ ان کے فیصلے پر مرد حضرات نے شدید برہمی کا اظہار کیا ہے جبکہ خواتین ان کے فیصلے سے بہت خوش ہیں۔
مریم درانی نے مرد حضرات کی جانب سے ‘فٹنس کلب’ پر غصے کا اظہار کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ زیادہ تر مرد حضرات کا خیال ہے کہ فٹنس کلب بھی مغرب کی سازش ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق مریم درانی کی جانب سے ‘فٹنیس کلب’ کھولے جانے کے چند ہی دن بعد درجنوں خواتین نے اپنی جسمانی صحت بہتر بنانے کے لیے رجسٹریشن کرائی اور وہ حجاب کے ساتھ کلب میں ورزش کے لیے آتی ہیں۔
قندھار میں خواتین کے لیے ‘فٹنیس کلب’ کا قیام ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جبکہ طالبان اور امریکی حکومت کے درمیان تاریخی مذاکرات قطر میں شروع ہوچکے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News