
مشیر قانون سندھ مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ ثابت ہو گیا ہے کہ مئیرکراچی وسیم اخترنا اہل ہیں انہیں فی الفور اپنے عہدے سے مستعفی ہوجانا چاہئے۔
مرتضیٰ وہاب نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا ہے کہ مصطفی کمال نے رضاکارانہ طور پر 3 ماہ میں کراچی کا کچرا صاف کرنے کی پیشکش کی تھی، وسیم اختر کی نیت ٹھیک نہیں ہے۔
مرتضیٰ وہاب نے مزید کہا کہ وسیم اختر کی کراچی کو صاف کرنے کی نیت نہیں ہے، وقت آگیا ہے کہ ڈرامے بازی ختم ہونی چاہئے، وسیم اختر نے یوٹرن لے کر نوٹیفکیشن واپس لیا ہے ۔
مشیر قانون سندھ نے مزید کہا ہے کہ کراچی کے مسائل نیک نیتی سے حل کرنے کے لئے جو سامنے آئے گا اسے ہم خوش آمدید کہتے ہیں ۔
انھوں نے کہا کہ مئیر کراچی استعفی دیں،ثابت ہوگیا کہ وہ نا اہل ہیں، وہ کراچی کو نہءں سنبھال سکتے، نالے صاف کرنا اور صفائی کرنا مئیر کی ذمہ داری ہے وفاقی وزیر علی زیدی کا کہ کام نہیں علی زیدی نے نالوں سے کچرا نکال کر سڑکوں پر ڈلوا دیا سیاسی پوائنٹ اسکورنگ اور ڈرام بازی بند ہونی چاہئیے۔
مرتضیٰ وہاب نے مزید کہا کہ کراچی کے لیے ہم سب کو مل کر کام کرنا ہوگا وسیم اختر یہ بات مان چکے کہ وہ کام نہیں کرسکتے، لہذا وہ فوری طور پر مستعفی ہو جائیں وسیم اختر نے پچھلے تین سالوں میں کراچی کی حق تلفی کی، وہ اپنی نا کامی کا اعتراف کیا ہے، وسیم اختر اعتراف کیا کہ انہیں 41 ارب روپے ملے، نالوں کی صفائی کے لیے 55 کروڑ روپے الگ ملے کب تک یہ مگر مچھ کے آنسو بہائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ صطفی کمال نے میئر کے ایم سی کا چیلنج قبول کیا مگر میئر وسیم اختر نے راہ فرار اختیار کیا مصطفی کمال نے اپنی پریس کانفرنس میں کہا کہ سندھ حکومت نے آپکو اربوں روپے دئیے مصطفی کمال نے رضاکارانہ کام کرنے کا اعلان کیا میئر کے ایم سی نے حیرت انگیز نوٹیفکیشن نکالا اس میں قانونی پیچیدگیاں ہوسکتی ہیں لئکن ہم شہر کے مفاد میں خاموش رہے مصطفی کمال نے کام کرنے کی کوشش کی مگر انہیں نہی کرنے دیا گیا آخر کب تک آپ کراچی والوں کے ساتھ یہ ڈرامہ کرتے رہینگے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News