
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے حقیقی جی ڈی پی مالی سال 20-2019 میں 0.4 فیصد سکڑ گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ملک کی معیشت کی کیفیت پر سالانہ رپورٹ برائے مالی سال 20-2019 جاری کردی ہے۔
مالی سال کےپہلے 9 ماہ کے دوران استحکام کی دشوار لیکن ضروری کوششوں کے بعد پاکستان کی معیشت کووڈ 19 کی آمد کے موقعے پر مستحکم بحالی کی راہ پر چل نکلی تھی۔
فروری 2020 تک پچھلے برسوں کی ناپائیدار معاشی پالیسیوں کے پیدا کردہ توازن ادائیگی کے عدیم النظیر بحران سے جڑواں مالیاتی اور جاری کھاتے کے خساروں میں نمایاں کمی کے ذریعے مناسب طور پر نمٹا جاچکا تھا۔
مہنگائی میں کچھ اضافے کے باوجود بنیادی مہنگائی بھی قدرے مستحکم رہی تھی۔ پاکستان میں وبا ءکے پھیلاؤ کو محدودکرنے میں واضح طور پر کامیاب ہوئے تھے۔
#SBP releases its Annual Report on “The State of #Pakistan’s Economy” for the year 2019-20. Click on the links below for the report and press release: https://t.co/WknIJ5pylohttps://t.co/NWoRjM6Ekn
— SBP (@StateBank_Pak) November 18, 2020
کورونا پر قابو پانے میں اشیا ءسازی، خردہ فروشی، ٹرانسپورٹ اور خریدوفروخت سے متعلق سرگرمیاں متاثر ہوئیں جس سے پاکستان کی حقیقی جی ڈی پی تخمینے کے مطابق مالی سال 2020 میں 0.4 فیصد سکڑ گئی جو مالی سال 1952 کے بعد ملک کا منفی معاشی نمو کا پہلا تجربہ ہے۔
کووڈ 19 کے جواب میں کاروباری اداروں اور گھرانوں کو بھرپور پالیسی تعاون فراہم کیا گیا۔ 14.8 ملین سے زائد گھرانے بنیادی ضروریات پوری کرنے کے لیے ہنگامی نقد رقوم وصول کرنے میں کامیاب ہوئے۔
تیزی سے تبدیل ہوتی ہوئی صورتِ حال کا جائزہ لیا جاتا رہا اور تقریباً تین ماہ کے عرصے میں پالیسی ریٹ میں 625 بی پی ایس کٹوتی کی گئی۔
پاکستان میں کورونا کے بعد ابھرتی ہوئی منڈیوں میں دوسری سب سے بڑی کٹوتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News