پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کی پولِی کلینک منتقلی کے بعد بھی طبیعت بحال نہ ہوسکی۔
ذرائع کے مطابق خورشِید شاہ کی سانس اور معدے کی تکلیف اب بھی برقرارہے جبکہ بلڈپریشراور شوگر کنڑول کرنے میں بھی دشورای کا سامناہے۔
ذرائع کاکہناہے کہ پولی کلینک میں میڈیکل بوڈرایک بار پھرخورشید شاہ کا طبی معائنہ کرےگا۔ میڈیکل بورڈ نےگزشتہ رات بھی سابق اپوزیشن لیڈرکےکچھ ٹیسٹ کیےتھے۔
ذرائع کے مطابق خورشید شاہ پولی کلینک کےآفیسر وارڈ میں زیر علاج ہیں۔ پی پی پی کےسینئررہنماوں کی جانب سے بھی خورشیدشاہ سےملاقات کے بعد ان کی صحت پر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنماکو طبیعت خراب ہونے پر گزشتہ روز پولی کلینگ ہسپتال میں داخل کرادیا گیا۔ خورشید شاہ کو آج سکھر منتقل کیا جائے گا۔
پولی کلینک کے ڈاکٹروں نے خورشید شاہ کا طبی معائنہ کیا، ڈاکٹروں کا کہناتھا کہ خورشید شاہ کے دل کی دھڑکن تھوڑی تیز ہے، انہیں سانس اور معدے کا بھی مسئلہ ہے، جس کے باعث پیپلزپارٹی رہنما کو مزید ٹیسٹ کرنے کے لیے اسپتال میں داخل کیا گیا۔
پیپلز پارٹی کے رہنماگزشتہ شب خورشید شاہ سے ملاقات کیلئے اسپتال پہنچے تو نیب حکام کی جانب سے پیپلز پارٹی رہنماوں کو خورشید کے ساتھ ملاقات سے روک دیاگیاتاہم اعتزاز احسن کو ملاقات کی اجازت دیدی گئی۔
ملاقات کے بعد اعتزاز احسن نے اسپتال کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹرز کو تشویش ہے کہ خورشیدشاہ جسمانی طور پر فٹ نہیں۔
اعتزاز احسن کا کہناتھاکہ سابق اپوزیشن لیڈر کو بغیر بتائے گرفتار کیا گیا، کسی کے گھر پر چھاپے مارنااور ان کے اہلخانہ کو بلاوجہ پریشان کرناباعث شرم ہے۔
سینئر پیپلز پارٹی رہنما دو روز سے نیب کی حراست میں ہیں۔ اس سے قبل بھی ڈاکٹرز نےمعائنے کے بعد بلڈپریشر اور شوگر لیول معمول سے زیادہ ہونے پر فٹنس سرٹفکیٹ جاری کرنے سے انکار کر دیا تھا اور میڈیکل بورڈ سے طبی معائنہ کا مشورہ دیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
