اسلام آباد ہائی کورٹ اسلام آباد کے نجی تعلیمی اداروں میں بڑھتی ہوئی فیسوں کا معاملہ کی سماعت ہوئی ۔ سماعت کے دوران نجی اسکولوں میں زیر تعلیم بچوں کے والدین عدالت کے سامنے پھٹ پڑے۔
دوران سماعت کمرہ عدالت میں ایک خاتون روپڑی ، خاتون کا کہنا تھا کہ بچوں کی تعلیم جاری رکھنا ناممکن ہوگیا ہے ، جبکہ فیسوں کے واوچر ہمیں مل چکے ہیں لیکن بڑھتی فیسوں کی وجہ سے فیس جمع کرانے کے پیسے نہیں ہیں ۔
عدالت میں خاتون کا کہنا تھا عدلیہ سے والدین کو بہت امیدیں ہیں لہذا عدالت سپریم کورٹ کے فیصلے پر جلد از جلد عمل درآمد کرائیں۔
دوران سماعت وکیل استغاثہ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد سے 3500 سے زائد شکایات نجی اسکولوں کے خلاف موصول ہوئیں ہیں ۔ جبکہ بڑھتی فیسوں کی وجہ سے تین لاکھ 25 ہزار طالب علم متاثر ہورہے ہیں۔
فیسوں سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کے دورکنی بینچ نے کی ۔
عدالت نے اٹارنی جنرل آف پاکستان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت پیرا رولز 2016 کے حوالے سے جواب جمع کرائے جبکہ عدالت نے وفاقی سیکریٹری وزارت تعلیمات کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ۔ والدین کیس کی مزید سماعت 24 اکتوبر تک لیے ملتوی کردی گئی ۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سپریم کورٹ نے نجی اسکولوں کا فیسوں میں اضافہ کالعدم قرار دیا تھا اور حکمنامے میں کہا گیا تھا کہ اسکول جنوری دو ہزار سترہ والی فیسیں وصول کریں اور لی گئی اضافی فیس آئندہ فیسوں میں ایڈجسٹ کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
