
امریکا اور چین تجارتی محاذ پر آمنے سامنے ،ٹرمپ سرکار نے 28 چینی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کردیا۔
برطانوی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ ٹرمپ حکومت کی جانب سے یہ اقدام چین کے صوبے سنکیانگ میں اقلیتوں سے مبینہ بدسلوکی کے الزام میں اٹھایا ہے۔
ان 28 کمپنیوں میں سرکاری ادارے اور نگرانی کے آلات کی تیاری میں مہارت رکھنے والی ٹیکنالوجی کمپنیاں شامل ہیں۔چینی کمپنیوں پر امریکی مصنوعات کی خریداری پر بھی پابندی عائد کردی گئی، چینی کمپنیوں کو مصنوعات کی خریداری کے لیے واشنگٹن کی اجازت درکار ہوگی۔
امریکی محکمہ تجارت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ یہ 28 کمپنیاں ’اویغور، قازق اور دیگر اقلیتی گروہوں کے خلاف چین کی جبر، وسیع پیمانے پر غیر قانونی حراست اور جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے نگرانی کی مہم کا حصہ ہیں۔‘
سنکیانگ صوبے کا پبلک سکیورٹی بیورو دیگر 19 چھوٹے حکومتی اداروں کے ساتھ اس فہرست میں شامل ہے۔
اس کے علاوہ ہِک وژن، داہوا ٹیکنالوجی اور میجوی ٹیکنالوجی ان آٹھ کمرشل گروپس میں سے ہیں جنھیں اس فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ یہ تمام کمپنیاں چہرہ پہچاننے کی ٹیکنالوجی میں خصوصی مہارت رکھتی ہیں۔ ہِک وژن نگرانی کے آلات تیار کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنیوں میں سے ایک ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق جن کمپنیوں کو ہدف بنایا گیا ہے وہ مصنوعی ذہانت میں مہارت رکھنے والی چین کی سب سے بڑی کمپنیاں ہیں اور چین اپنے مستقبل کے لیے اسی صنعت پر منحصر ہے۔
مگر انسانی حقوق کی تنظیموں اور اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ چین دس لاکھ اقلیتی افراد کو حراستی کیمپوں میں قید کیے ہوئے ہے۔سنکیانگ میں چین کے اقدامات کی امریکہ اور دیگر ممالک کی جانب سے مذمت کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News