
فالج اور ہارٹ اٹیک ، یہ دونوں ایسے مرض ہیں جس کا شکار ہونے کے بعد انسان اپنی زندگی کو بہت محتاط انداز میں گزارتا ہے۔
ان امراض کا شکار آج کل صرف بڑی عمر کے افراد نہیں ہورے ہیں بلکہ درمیانی اور اوسط عمر کے افراد میں بھی یہ بیماری عام ہوگئی ہے۔
ایک تحقیق کے بعد ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ ان امراض کا شکار ہونے کی ایک وجہ ذہنی تناؤ، اکیلا پن بھی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ انسان کا اکیلا پن اور مستقل طور پر ذہنی دباؤ کا شکار رہنے کے باعث انسان بہت تیزی سے فالج اور ہارٹ اٹیک کے قریب آجاتا ہے۔
اس حوالے سے سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ تنہائی کی وجہ سے جسم بعض ایسے ہارمون خارج کرتا ہے جو ڈپریشن اور تناؤ کو ظاہر کرتے ہیں، ان میں کارٹیسول بہت نمایاں ہے۔
کارٹیسول نامی ہارمون کے باعث دل کے امراض، بلڈ پریشر اور ذیابیطس کا مرض جنم لے سکتا ہے۔
یاد رہے کہ اکثر اوقات لوگ فالج کے خطرات سے ناواقف ہوتے ہیں اور جب تک وہ اسپتال پہنچتے ہیں اس وقت تک بہت دیر ہوچکی ہوتی ہے۔
تاہم اب اس مشکل کا حل امریکی ماہر نے نکال لیا ہے اور یہ ایپ پنسلوانیا سٹیٹ یونیورسٹی اور ہیوسٹن میتھوڈسٹ اسپتال نے مشترکہ طور پر تیار کی ہے۔
خیال رہے کہ اس کی تیاری کیلئے پہلے 80 کے قریب فالج کے مریضوں کی آواز اور ویڈیو ریکارڈ کی گئی ہے اور اسے ایک ڈیٹا بیس میں شامل کیا گیا ہے اس کے بعد ڈیٹا کو مشین لرننگ سے گزار کر الگورتھم کو تربیت دی گئی۔
جب اسے فالج کے مریضوں پر آزمایا گیا تو اس نے 79 فیصد درستگی سے فالج کی کم یا زیادہ شدت کی پیشگوئی کی جس کی تصدیق مختلف ٹیسٹ سے بھی ہوگئی۔
اس کے علاوہ ایپ کے متعلق دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ ایمرجنسی روم کی تشخیص کی طرح ہی کام کرتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News