
پاکستانی فلم’ زندگی تماشا‘نے بوسان عالمی فلم فیسٹیول کا معتبرترین ’کم جسوئک‘ ایوارڈ اپنے نام کرلیا۔
تفصیلات کےمطابق جنوبی کوریاکےشہربوسان میں سالانہ عالمی فلم فیسٹیول میں پاکستانی فلم ’زندگی تماشا‘ کوگزشتہ ہفتےپیش کیاگیاتھاجس میں فلم نے’کم جسوئک‘ ایوارڈاپنےنام کرلیاہے۔
چندروزقبل ہدایت کارسرمد کھوسٹ کی فلم ’زندگی تماشا‘ کی پہلی جھلک جاری کی گئی تھی جسے لاکھوں لوگوں نےدیکھاتھا۔جبکہ ٹریلر کےآخرمیں یہ بھی بتایاگیاتھافلم کوبوسان فلم فیسٹول میں بھی پیش کیاجائےگا۔بعدازاں سرمد کھوسٹ نےاپنےسوشل میڈیااکاؤنٹ کےذریعے مداحوں کویہ خوشخبری سنائی تھی کہ ان کی فلم ’زندگی تماشا‘ کوعالمی فلم فیسٹول کےمعتبر ترین ’کم جسوئک‘ ایوارڈکےلیےبھی نامزدکیا گیاہے۔
فلم ’زندگی تماشا‘ کی کہانی صوبہ پنجاب کےشہرلاہورمیں مختلف افرادکی زندگی گزارنےکےفن کاآئینہ ہےاور یہی وجہ ہے کہ فلم کی مکمل عکس بندی لاہورمیں کی گئی ہے۔
فلم زندگی تماشاکی کہانی ایک بزرگ نعت خواں کی زندگی کے اردگراد گھومتی ہے ۔ ان کی ایک ویڈیوسوشل میڈیاپراپ لوڈہوجاتی ہےاور فلم کی کہانی بھی اسی واقع پرمبنی ہے۔
سرمد کھوسٹ کےساتھ اس فلم کی شریک پروڈیوسران کی بہن کنول کھوسٹ ہیں جب کہ فلم کااسکرپٹ نرمل بانو نےتحریرکیاہے۔اداکارہ سمیا ممتاز ’فرخندہ‘ نامی خاتون کاکردارادا کررہی ہیں۔اس کے علاوہ فلم کی کاسٹ میں عارف حسن، ماڈل ایمان سلیمان اورعلی قریشی بھی شامل ہیں
واضح رہے کہ ’کم جسوئک‘ ایوارڈبوسان عالمی فلم فیسٹیول کا سب سے معتبرایوارڈ سمجھاجاتاہےہر سال کسی ایک فلم کودیاجاتاہے،مگر اس سال یہ ایوارڈپاکستانی فلم ’زندگی تماشا‘ کےساتھ بھارتی فلم ’مارکیٹ‘ کومشترکہ طورپردیاگیاہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News