
اسد عمر
وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے کہا ہے کہ خواتین کو ضروری قانونی معاملات میں بھی تعاون فراہم کرنا چاہیے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی زیرِ صدارت صنفی مساوات کے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں ممبر سوشل سیکٹر اینڈ ڈیولیوشن نے مسودہ صنفی روڈ میپ پیش کیا، اور بریفنگ دی گئی کہ یہ روڈ میپ تعلیم اور روزگار میں صنفی فرق کو ختم کرنے کے لیے بنایا گیا ہے، حتمی صنفی روڈ میپ اہم ہے جو کئی مہینوں سے جاری قومی مشاورت کے بعد طے کیا گیا ہے۔
اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر کو بریفنگ میں تمام قومی پالیسیوں، پروگراموں، دفاتر اور کلیدی انتظامی عمل میں صنفی انضمام کی تجویز پیش کی گئی، بریفنگ میں کہا گیا کہ صنفی مساوات کے تحت پاکستان کی معاشی نمو کو بہتر کیا جاسکتا ہے، صنفی ترقی اور مساوات کا ایجنڈا موجودہ حکومت نے قومی ترجیح کے طور پر لیا ہے۔
اجلاس میں وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمرکو بریفنگ دی گئی کہ نیشنل یوتھ کونسل میں ماہرینِ تعلیم، موضوع کے ماہرین، قومی ٹاسک فورس کے افراد اور دنیا بھر سے نوجوانوں کی آوازیں، سرکاری افسران اور ترقیاتی شراکت دار بھی شامل ہیں، اس کا مقصد بیک وقت نوجوان خواتین کو بااختیار بنانا ہے تاکہ خواتین ایس ڈی جیز ڈیویڈنڈ حاصل کر سکیں۔
وزیر اسد عمر نے صنفی تبدیلی کے کام کی جگہوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایک پالیسی فریم ورک تیار کیا جائے جو مباحثوں اور تیزی سے تحقیق پر مبنی ہو۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ سرکاری اور نجی شعبے کی تنظیموں میں خواتین کارکنوں کو درپیش رکاوٹوں کی نشاندہی کی جائے، فریم ورک میں بیان کردہ کلیدی سفارشات کو عوامی شعبے کے پروگرام کی ترقی کی رہنمائی کرنی چاہیے۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے مزید کہا کہ خواتین کو ضروری قانونی معاملات میں بھی تعاون فراہم کرنا چاہیے، خواتین کے لیے کام کے ماحول کو سازگار اور ترقی پسند بنایا جانا چاہیے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News