
ترجمان مسلم لیگ (ن) مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ آف شور کمپنیوں کے مالک عمران خان مافیاز اور چوروں کی رکھوالی کرتے آئے ہیں، پنڈورا پیپرز کی تحقیقات عمران صاحب کے ہوتے ہوئے نہیں ہوسکتیں۔
تفصیلات کے مطابق (ن) لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ قوم کے ساتھ ایک اور بھونڈا مذاق ہوا ہے، کمیشن بنا کر، نام نہاد تحقیقات کے بعد این آر او وزیروں، مشیروں کو دے دیتے ہیں۔
مسلم لیگی رہنما مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ کرپشن پکڑنے نہیں بلکہ آف شور کابینہ اور کرپٹ مافیا کو بچانے کا ہتھکنڈا ہے، عمران صاحب سرپرستی کرتے ہوئے مافیا کو ایک اور این آر او دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اے ٹی ایم پکڑے گئے تو عمران خان کا کیا ہو گا، یہ پہلے استعفیٰ اور پھر تحقیقات کا ڈرامہ کریں گے۔
دوسری جانب گزشتہ روز وزیراعظم ہاؤس میں وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پارٹی ترجمانوں کا اجلاس ہوا جس میں پنڈورا لیکس معاملے پر مشاورت کی گئی۔
اجلاس میں پنڈورا لیکس کے بعد کی صورتحال پر بھی غور کیا گیا جبکہ موجودہ ملکی سیاسی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔
وزیراعظم کو پنڈورا پیپرز میں شامل پاکستانی افراد سے متعلق بریفنگ دی گئی جبکہ اجلاس میں پنڈورا پیپرز میں شامل پاکستانی شہریوں کے خلاف تحقیقات کے حوالے سے تجاویز پر غور بھی کیا گیا۔
اجلاس میں کامیاب پاکستان پروگرام اور مہنگائی کنٹرول کرنے سے متعلق اقدامات پر بھی وزیراعظم کو بھی بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وزیر اعظم انسپکشن کمیشن کے تحت ایک اعلیٰ سطحی سیل قائم کیا جائے گا۔ یہ سیل پنڈورا لیکس میں شامل تمام افراد سے جواب طلبی کرے گا اور حقائق قوم کے سامنے رکھیں جائینگے۔
اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے وزیر قانون کو ٹی او آرز بنانے کی ہدایت کردی ہے۔ ایف آئی اے، ایف بی آر اور نیب سیل کی معاونت کریں گے اور اگر اثاثے ڈکلیئر نہ ہوئے تو ایف بی آر تحقیقات کرے گی۔
سیل مخصوص وقت میں کام کرکے رپورٹ وزیراعظم کو پیش کرے گا اور سیل کی رپورٹ کی روشنی میں وزیراعظم کارروائی کے احکامات دیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News