
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان چھٹے اور ساتویں جائزے کیلئے 4 اکتوبر کو شروع ہونے والے تکنیکی سطح کے مذاکرات مکمل ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ اور ایف بی آر حکام پر مشتمل اقتصادی ٹیم نے مذاکرات میں حصہ لیا، رواں مالی سال کے دوران معاشی اہداف کا جائزہ لیا گیا، بجٹ میں رکھے گئے ٹیکس اہداف، معاشی گروتھ کا بھی جائزہ لیا گیا۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق دو اہم ایشوز بجلی کی قیمتوں اور سرکلر ڈیٹ پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، سرکلر ڈیٹ مینجمنٹ پلان اور بجلی کے بنیادی ٹیرف پر ڈیڈ لاک برقرار رہا، حتمی بات چیت پالیسی سطح کے مذاکرات میں ہو گی، پالیسی سطح کے مذاکرات کا دور 11 اکتوبر کو ہوگا جو اہم نوعیت کا ہوگا، پالیسی سطح کے مذاکرات میں وزیر خزانہ شوکت ترین شرکت کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے پٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی بڑھانے پر زور دیا ہے، رواں سال لیوی کی مد میں 610 ارب روپے جمع کرنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے لیوی نہیں بڑھائی جا رہی ہیں، آئی ایم ایف کی جانب سے لیوی نہ بڑھانے کی صورت میں متبادل پلان دینے کا مطالبہ سامنے آگیا، آئی ایم ایف نے توانائی شعبے کے گردشی قرضہ کا حل بھی بتائے جانے مطالبہ کردیا، آئی ایم ایف نے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافہ کرنے پر بھی زور دیا ہے۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق پالیسی سطح کے مذاکرات میں اہم فیصلے ہوں گے، پالیسی سطح کے مذاکرات 15 اکتوبر تک جاری رہیں گے، وزیر خزانہ شوکت ترین 12 اکتوبر کو واشنگٹن روانہ ہو جائیں گے، وزیر خزانہ شوکت ترین واشنگٹن میں سالانہ اجلاسوں میں شرکت کریں گے، وزیر خزانہ واشنگٹن میں آئی ایم ایف حکام سے سائیڈ لائن ملاقاتیں کریں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News