
رہنما مسلم لیگ (ن) عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ عمران خان جیسے ناسور سے جان چھڑائے بغیر سکون سے نہیں بیٹھیں گے۔
عظمیٰ بخاری نے وزیر اعظم عمران خان کے کل کے قوم سے خطاب پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ وہ حکمران ہے جو ریاست مدینہ کا نام لیا کرتے ہیں، کل ایک فراڈ پیکج عوام کو دیا تھا یہ 22 کروڑ عوام کو یہ فراڈ پیکج دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یوٹیٹلٹی اسٹور کے اندر ہر چیز مہنگی ہے، وقت کی ضرورت یہ ریلیف پیکج یہ ہے وزیر اعظم کا استعفیٰ چاہیے، عمران خان جیسا ناسور جو ہے اس سے جان چھڑائے بغیر سکون سے نہیں بیٹھیں گے۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ دو وقت کی روٹی کمانے والا غریب آدمی مہنگائی کی چکی میں پس گیا ہے، عمران خان صاحب آپکو آٹا چینی چوری کا جواب دینا پڑے گا۔
مسلم لیگ (ن) کی رہنما نے کہا کہ پاکستان کی اعلیٰ عدالتوں کے اندر ہمارے اوپر جو الزمات لگائے ہم وہاں سے سرخرو ہوئے، عمران خان نے جو کل دو خوشخبریاں سنائی وہ آئی ایم سے معاہدہ کیا ہے، عمران خان نے ٹیکس بڑھا بڑھا کے عوام کا خون چوس لیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں وہ سہولیات دیں جو شہباز شریف کے دور سے مل رہی تھی اس سے ہمیں جھنجھوڑ رہے ہیں، عمران خان نے آج تک کسی غریب یا بیوا کے سر پر ہاتھ نہیں رکھا اور نام ریاست مدینہ کا لیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چینی 140 تک پہنچ گئی کیا ابھی تک بھی نیازی کو شرم نہیں آئی؟ عام آدمی کو باہر نکل کر بتانا ہو گا کہ ہم بھیڑ بکریاں نہیں، بلدیاتی نمائندوں کے فنڈز روکنا شرم ناک ہے، وزیر اعظم سلیکٹڈ ہے منتخب بلدیاتی نمائندوں کے فنڈز جاری کئے جائیں۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم جلد لائحہ عمل کا اعلان کرے گی اور عمران خان کو گھربھیجنے تک واپس نہیں آئیں گے، وزیر اعظم نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے فراڈ پیکج کا اعلان کیا ہے، فراڈ پیکج فی پاکستانی 154 روپے بنتا ہے گنجی کھائے گی کیا اور نہائے کی کیا؟
انہوں نے کہا کہ 2 کروڑ لوگوں نے اب 154 روپے پر زندگی گزارنی ہے جس کا کوئی ابھی تک میکنزم بھی نہیں بنا، پاکستان کی معاشی حالات اور مہنگائی کی وجہ سے پاکستان کے ہر گھر میں سوگواری کی کیفیت ہے، ملک میں ایک ظالم حکمران مسلط ہے جو غریب کی سسکیاں نہیں سن سکتا۔
رہنما مسلم لیگ (ن) عظمیٰ بخاری کا مزید کہنا تھا کہ ایک طرف وزیر اعظم عمران خان پیکج کا اعلان کر رہا ہے اور دوسری طرف یوٹیلٹی اسٹور گھی اور تیل کی قیمتوں میں اضافہ کا بھی اعلان کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایک سال معیشت کو مستحکم کرنےمیں لگا اور اس کے بعد کورونا آگیا، مشکل حالات کی وجہ سے ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمیں جب حکومت ملی تھی تب معاشی حالات بہت خراب تھے، بغیر ڈیٹے کے سبسڈی دینا آسان نہیں تھا۔احساس پروگرام کی ٹیم نے 3سا ل میں ڈیٹا اکٹھا کیا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا تھا کہ مہنگائی کا مسئلہ ہے، اپوزیشن کا کام تنقید کرنا ہے اور تنقید سے فائدہ ہوتا ہے، عالمی سطح پر ضروری اشیا کی قیمتوں میں 50 اور پاکستان میں 9فیصد اضافہ ہوا ہے۔
عمران خان نے یہ بھی کہا تھا کہ ہم نے چھوٹے اور اسمارٹ لاک ڈاؤن لگا کر اپنی معیشت کو بچایا۔ آئی ٹی کے شعبے میں 47فیصد اضا فہ ہوا ہے ، چاول کی پیدوار13.4فیصد ہے گندم اور مکئی کی پیدوار میں بھی اضافہ ہوا ہے جبکہ کپاس کی پیدوار میں بھی 81فیصد اضافہ ہوا ہے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ تعمیرات کے شعبے میں 600ارب روپے کے شعبے چل رہے ہیں جبکہ لارج اسکیل مینوفیکچرنگ میں 13فیصد اضافہ ہوا ہے اور گاڑیوں کی فروخت میں 131فیصد اضافہ ہوا ہے۔
عمران خان نے کہا تھا کہ پاکستان نے بہتر طریقے سے کورونا کا مقابلہ کیا، خوف تھا کہ کورونا کیسز بڑھے تو حالات خراب ہوجائیں گے لیکن کورونا کو بہتر طریقے سے ہینڈل کرنے پر پوری دنیا نے ہماری تعریف کی۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے پاکستان ہی نہیں پوری دنیا متاثر ہوئی ہے، بھارت میں کرفیو لگا تو ہم پر کافی پریشر تھا کہ آپ کیوں نہیں لاک ڈاؤن لگاتے۔
انہوں نے اپنے خطاب میں سعودی عرب، یو اے ای، اور چین کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان ممالک نے مشکل وقت میں ہماری مدد کی۔
40 عمران خان نے یہ بھی کہا تھا کہ لاکھ خاندانوں کیلئے سود کے بغیر قرضوں کا پروگرام لارہے ہیں، کامیاب جوان پروگرام کے تحت نوجوانوں کو قرضے دے رہے ہیں، ابھی تک پروگرام کے تحت 30ارب روپے قرضہ دے چکے ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ہیلتھ کارڈ کے ذریعے 10لاکھ روپے تک علاج کرایا جاسکتا ہے، مارچ تک پنجاب کے تمام خاندانو ں کو ہیلتھ انشورنس دے دیں گے۔ سندھ حکومت سے بھی کہوں گا کہ وہ ہیلتھ انشورنس دیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News