محسن شیخانی نے کہا ہے کہ بلڈرزکے بجائےاداروں کیخلاف کارروائی کی جائے۔
چیئرمین آباد محسن شیخانی نے کہا ہے کہ کراچی میں کوئی انفرا اسٹرکچرنہیں ، 100 ارب روپے ترقیاتی فنڈز کراچی سےہی پیدا کرکے دیں گے ، پہلےکراچی پرخرچ توکریں ، ہمارے پاس ماسٹرپلان موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں ساڑھے4لاکھ ایکڑزمین خالی ہے جس پر قبضے ہو رہے ہیں ، ہم نےایسا کیا کیا جولاٹھی چارج اور شیلنگ کی گئی ، بنی گالا کو ریگولرائز کیا جارہا ہے،کراچی میں نہیں کیا جا رہا ، جوفیصلےدیگرصوبوں میں ہورہےہیں کراچی میں بھی وہی ہونےچاہئیں۔
چیئرمین آباد نے کہا کہ قانون سب کیلئے برابر ہونا چاہیے ، سعیدغنی بھی کل ہمارے پاس آئےتھے ، کمشنرکراچی نےکہاریلی کی اجازت نہیں دیں گے ، منظوری حکومت نےدی تواون بھی انہیں ہی کرناچاہیے ، نسلہ ٹاورپرذمہ داروں کیخلاف کارروائی کیلئےپٹیشن دائرکرینگے۔
محسن شیخانی نے کہا کہ گورنرسندھ کےساتھ وفد کی صورت میں کل ملاقات کرینگے ، بلڈرزکے بجائےاداروں کیخلاف کارروائی کی جائے ، ایک اتھارٹی ہونی چاہیےجوزمین کی منظوری دےاورچیلنج نہ ہو ، چاہتےہیں قانون کےمطابق کاروبارکی اجازت دی جائے ، شہرمیں 2قانون کےبجائےایک قانون رکھاجائے۔
انہوں نے کہا کہ چاہتےہیں جسطرح پنجاب میں قانون بنا،کراچی میں بھی بنے ، مرتضیٰ وہاب نےریگولرائزیشن پالیسی منظوری کیلئےگورنرکوبھیج دی ، ماسٹرپلان اتھارٹی بنائی جائے ، آباد کسی بھی غیرقانونی تعمیرکوسپورٹ نہیں کرتا۔
چیئرمین آباد محسن شیخانی نے کہا کہ ہم ٹیکس ادا کرتے ہیں ، ہمارےساتھ ایسا رویہ ہوگا توہم کہاں جائیں گے ، غیرقانونی تعمیرات کیخلاف ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News