آل پاکستان انجمن تاجران نے منگل کو وزیر اعظم سیکرٹریٹ کے سامنے احتجاج کا اعلان کردیا ہے۔
اسلام آباد میں تاجر رہنماوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اجمل بلوچ نے کہا کہ جب سے شوکت ترین آئے ہیں ملک میں مہنگائی کا طوفان آ گیا ہے، دنیا بھر میں کورونا کے بعد تاجروں کو ریلیف دیا گیا، لیکن ایف بی آر آئی ایم ایف کے کہنے پر تاجروں پر قدغنیں لگا رہا ہے، ایف بی آر کے اقفامات کو ہم نہیں مانیں گے، پاکستان کے تاجروں میں شرح خواندگی کم ہے، تاجروں کو پوائنٹ آف سیلز مشینز لگانے پر مجبور کیا جا رہا ہے، یہ جھوٹ بولا جاتا ہے کہ تاجر ٹیکس نہیں دینا چاہتے، ملک کے 80 لاکھ تاجروں پر فکسڈ ٹیکس لگایا جائے۔
اجمل بلوچ نے کہا کہ وزیر اعظم نے وعدہ کیا تھا کہ ایف بی آر کو ٹھیک کیا جائے گا، تاجروں سے ریلف کا وعدہ کیا گیا جو پورا نہیں ہوا، عمران خان اگر منتخب وزیراعظم ہیں تو انہیں ہم سے بات کرنی چاہیے، تاجر برادی گزشتہ 3 ماہ سے احتجاج کر رہی ہے، ایف بی آر کے سامنے پہلے بھی احتجاج کیا گیا، فیض آباد میں دھرنا دے کر بھی اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا لیکن اب 30 نومبر کو وزیراعظم سیکریٹیریٹ کے سامنے احتجاج کیا جائے گا۔
اس موقع پر انجمن تاجران پنجاب کے صدر ملک شاہد غفور پراچہ نے کہا کہ وزیراعظم اپنے ملک کے عوام کی بات سننے کے لئے تیار نہیں، ملک میں بڑھتی مہنگائی سے عوام کے ساتھ تاجر بھی متاثر ہو رہے ہیں، بڑے لوگوں پر ہاتھ نہیں ڈالا جاتا اور چھوٹے تاجروں کو تنگ یا جا رہا ہے، پارلیمان کی موجودگی میں صدارتی آرڈیننس لایا گیا جو منظور نہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
