ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحقیقات جمہوریت کی فتح ہے،اسپیکر ہاؤس

امریکی صدر ٹرمپ کے مواخذے کی تحقیقات کو اسپیکر کانگریس نینسی پلوسی نے جمہوریت اور امریکی اقدار کی فتح قرار دے دیا۔
امریکی صدر ٹرمپ کے مواخذے کی تحقیقات کی کارروائی کا باقاعدہ آغاز ہو چکا ہے۔ سپیکر نینسی پلوسی نے ڈیموکریٹک ارکان پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے کہا اب تک جو کچھ سامنے آیا ہے وہ اس وقت کی سچائی ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ پر الزام ہے کہ ذاتی مفاد کے لئے انہوں نے صدارت کے عہدے کا غلط استعمال کیا ہے۔
امریکی ایوان نمائندگان میں صدر ٹرمپ کے مواخذے کی تحقیقات سے متعلق کارروائی کا باقاعدہ آغاز ہوچکا ہے جس میں اس بات کا جائزہ لیا جارہا ہے کہ آیا امریکا کے 45 ویں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ان کے عہدے سے برخاست کیا جائے یا نہیں۔اس حوالے سے دو کلیدی اہلکاروں نے اپنے بیان ہائوس انٹیلی جنس کمیٹی میں ریکارڈ کروائے ہیں ۔ کمیٹی کے سامنے پیش ہونے والوں میں سابق امریکی سفیر ولیم ٹیلر اوریورپین افیئرز کے ڈپٹی اسسٹنٹ سیکرٹری جارج کینٹ شامل ہیں۔
اسپیکر کانگریس نے صدر پر رشوت ستانی کا الزام لگایا جبکہ امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کہتے ہیں انہوں نے کچھ غلط نہیں کیا ۔
اسپیکر کانگریس نے مواخذے کی کارروائی کی براہ راست کوریج قابل تعریف قرار دی ہے ۔ نینسی پلوسی کہتی ہیں صدر ٹرمپ رشوت ستانی کا اعتراف کرچکے ہیں ۔ تاہم مواخذے سے متعلق فیصلہ ہونا باقی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن پر اثر انداز ہونے والی تحقیقات کے بدلے فوجی امداد دینا یا روک لینا رشوت ستانی ہے ۔ ہم نے اب تک مواخذے سے متعلق فیصلہ نہیں کیا ۔ معاملے پر انٹیلجنس کمیٹی فیصلہ دے گی۔
دوسری جانب صدر ٹرمپ بھی اپنے موقف پر ڈٹے ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ یوکرینی صدر پر کسی غیرقانونی کام کیلئے دباؤ نہیں ڈالا ۔
امریکی آئین کے مطابق رشوت ستانی ،غداری یا اختیارات کے بےجا استعمال جیسے اقدامات پر مواخذے کا آرٹیکل نافذ ہوجاتا ہے ۔ ڈونلڈٹرمپ کے معاملے میں چند تکنیکی پہلوؤں کا تعین ہونا باقی ہے ۔ کمیٹی طے کرے گی کہ ڈونلڈٹرمپ نے رشوت دی یا نہیں ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News