آسڑیلوی سائنس دانوں نے ایک تحقیق کے بعد ثابت کیا ہے کہ آنکھوں کا ایک معمولی سا ٹیسٹ اگلے دس سالوں میں آپ کی موت کی پیش گوئی کر سکتا ہے۔
طبی جریدے برٹش جرنل آف آپتھالمولوجی کے مطابق انسانی آنکھ کا پردہ چشم ایک کھڑکی کی طرح کام کرتا ہے جس میں جھانک کر ڈاکٹر کسی بیماری میں مبتلا ہونے کے آثار بھی تلاش کر سکتے ہیں۔
اس تحقیق کے سربراہی کرنے والی لیز شوتنگ کا کہنا ہے کہ آنکھوں کی اسکیننگ کی مدد سے ہم کسی فرد کی موت کے بارے جان سکتے ہیں۔
اس مطالعے میں ملیبورن کے سینڑ فار آئی ریسرچ نے مصنوعی ذہانت کے الگورتھم کو استعمال کرتے ہوئے 19 ہزار افراد کے پردہ چشم کو اسکین کرنے کے ان کی ریٹینل عمر کی پیش گوئی کی۔
ڈاکٹر لیزا نے تحقیق میں شامل افراد کے 11 سال کے طبی ریکارڈ اور ان کے ریٹینا ( پردہ چشم ) میں موجود فرق کی جانچ کی۔ اس عرصے میں تحقیق میں شامل افراد کی مجموعی تعداد کے 5 فیصد (1800 )افراد موت سے سے ہم کنار ہوئے جن میں سے اکثریت کی موت کی وجہ کینسر، ڈیمینشیا اور امراض قلب تھی۔
تحقیق سے ثابت ہوا کہ ایسے افراد جن میں ’ ریٹینل ایج گیپ ‘ کا زیادہ فرق تھا ان میں سے 49 سے 67 فیصد افراد میں کینسر اور امراض قلب کی وجہ سے مرنے کا خطرہ زیادہ تھا۔ محققین کا کہنا ہے کہ ہر سال ریٹینا کے درمیان خلا سے موت کے خطرے میں 2 فیصد اضافہ ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ ماضی میں بھی آنکھ کے پیچھے موجود روشنی سے حساس عصبی خلیات کی لیئرز کو امراض قلب کی بیماری میں مبتلا ہونے کے امکانات کی جانچ کے لیے استعمال کیا جاچکا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News