بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل کے ایک قیدی نے پکڑے جانے کے ڈر سے موبائل فون ہی نگل لیا۔
بھارتی دارالحکومت کی تہاڑ جیل ناصرف بھارت بلکہ دنیا کی چند بدنام زمانہ جیلوں میں شمار کی جاتی ہے۔
تہاڑ جیل کو بھارت کی سب سے محفوظ جیل کاہا جاتا ہے ، اسی وجہ سے یہاں خطرناک قیدیوں رکھا جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ اس جیل میں حفاظتی انتظامات بھی دیگر جیلوں سے کئی گنا زیادہ ہیں۔
تہاڑ جیل جتنی بھی خطرناک کیوں نہ ہو وہ بھی دنیا کی دیگر جیلوں ہی کی طرح ہے جہاں تمام تر پابندیوں کے باوجود بااثر قیدیوں کو وہ سہولیات بھی میسر ہوتی ہیں جو عام لوگوں کو آزاد دنیا میں بھی نہیں ملتی۔
تہاڑ جیل میں قیدیوں پر موبائل فون کے استعمال پر پابندی ہے لیکن اس کے باوجود اس کا آزادانہ استعامل ہوتا ہے ، جب جیل انتظامیہ بیرکس میں کارروائی کرتی ہے تو بااثر قیدی تو بچ جاتے ہیں لیکن شامت عام قیدیوں کی ہوجاتی ہے۔
ایسا ہی واقعہ بھارتی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے جس میں قیدی نے جیل حکام کی سزا سے بچنے کے لیے موبائل فون ہی نگل لیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق چند روز قبل تہاڑ جیل کے حکام نے مختلف بیرکس میں سرچ آپریشن شروع کردیا۔ ایک قیدی نے جب دیکھا کہ تلاشی کے دوران ناصرف اس کا موبائل فون چھن جائے گا بلکہ جیل حکام اس کی خوب خاطر مدارات بھی کریں گے۔
بچنے کا راستہ نہ سوجھنے پر قیدی نے موبائل فون ہی نگل لیا۔ حالت خراب ہونے پر قیدی کو پہلے دہلی کے دین دیال اپادھائے اسپتال اور پھر جی بی پنت اسپتال لے جایا گیا۔
ڈاکٹروں نے اینڈواسکوپی کے ذریعے قیدی کے پیٹ سے موبائل فون نکال لیا۔
ڈائریکٹر جنرل دلی جیل سندیپ گوئل نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ قیدی کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News