
وزیر اعظم عمران خان نے وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کو فون کر کے ان کی خیریت دریافت کی اور ان کی فہم و فراست کی تعریف کی۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر فیاض چوہان کو وزیر اعظم عمران خان نے فون کر کے ان کی خیریت پوچھی، فون پر وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ روز پی آئی سی میں وکلا گردی کا شکار ہونے والے فیاض الحسن کی جرأت کو بھی سراہا۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیا لوجی پر وکلا کے دھاوے کے دوران معاملے کے حل کے لیے ان کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا شر پسندعناصر چاہتے تھے ماڈل ٹاؤن جیسا کوئی واقعہ ہو جائے، لیکن حکومت نے فہم و فراست سے اس سازش کو ناکام بنایا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ فیاض الحسن چوہان جیسے لوگ پارٹی کا اثاثہ ہیں، معاملے کو تحمل سے سلجھایا گیا اور شر پسندعناصر کی سازش کو ناکام بنایا گیا، وکلا تشدد کے اصل کرداروں کو بے نقاب کیا جائے گا، قانون ہاتھ میں لینے کی کسی کو اجازت نہیں۔
واضح رہے کہ پی آئی سی حملے کے مقدمات میں نامزد وکلا کی گرفتاریوں کیلئے کریک ڈاؤن کی تیاریاں، انویسٹی گیشن ونگ نے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دیں۔
کالے اور سفید کوٹ کی لڑائی میں قیمتی جانیں گئیں
پہلے مرحلے میں نامزد وکلا کو گرفتار کیا جائے گا، دوسرے مرحلے میں فوٹیجز کی مدد سے گرفتاریاں کی جائیں گی، پولیس اب تک 34 وکلا کو گرفتار کرچکی ہے، گرفتار وکلا کو آج انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا جائے گا، پولیس اور ایلیٹ فورس کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی۔
ادھر وکلا کے پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی حملے کی نئی سی سی ٹی وی فوٹیج دنیا نیوز نے حاصل کرلی۔ وکلا نے ہسپتال عملے، مریض اور لواحقین کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وکلاء گروہ کی شکل میں اندر آئے اور جو چیز ہاتھ لگی وہ اٹھا کے پھینکتے گئے، وکلاء نے آتے ہی ہسپتال میں کھڑے اور بیٹھے مریضوں، ان کے لواحقین اور دیگر عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا، وکلاء کی جانب سے ایمرجنسی میں ڈنڈے برسائے گئے اور قیمتی چیزوں کو توڑا گیا۔ وکلا ہسپتال کی ایمرجنسی میں توڑ پھوڑ کرتے رہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News