
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کی قیمت میں فی یونٹ 7.90 روپے اضافے کی منظوری دے دی ہے۔
بجلی مہنگی کرنے کی منظوری مئی کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا جو صارفین سے جولائی کے بل میں وصول کیا جائے گا۔
سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے توانائی کے شعبے کے ریگولیٹرز سے درخواست کی تھی کہ مئی کے دوران مختلف ذرائع سے حاصل ہونے والی بجلی کی مجموعی پیداوار پر فی یونٹ 13 روپے 90 پیسے خرچ ہوئے۔
تاہم فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کی مد میں نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی جانب سے مقرر کردہ 5 روپے 93 پیسے فی یونٹ کے بینچ مارک سے زیادہ 7 روپے 96 پیسے تک اضافی خرچ ہوئے۔
سی سی پی اے کی جانب سےدائر درخواست میں نشاندہی کی گئی تھی کہ مئی میں فرنس آئل سے بہت مہنگی بجلی پیدا کی گئی جس پر فی یونٹ 33 روپے 67 پیسے خرچ ہوئے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل سے پیدا ہونے والی بجلی کے اخراجات 30 روپے 9 پیسے فی یونٹ رہے۔
سی سی پی اے نے کہا کہ اگرچہ فرنس آئل اور ایچ ایس ڈی سے پیدا ہونے والی بجلی کا کُل پیداوار میں صرف 8.99 فیصد حصہ ہے، لیکن ریگیسیفائیڈ لیکویفائیڈ نیچرل گیس (آر ایل این جی) کی قیمت میں اضافے سے بجلی کی مجموعی پیداواری لاگت بڑھ گئی ہے۔
آر ایل این جی سے پیدا ہونے والی بجلی کے لاگت 27 روپے 92 پیسے فی یونٹ ہے، جبکہ اس کا بجلی کی مجموعی پیداوار میں حصہ 22.89 فیصد ہے۔
اس کے مقابلے میں کوئلے سے پیدا ہونے والی بجلی کی قیمت 18.01 روپے فی یونٹ تھی، لیکن مئی میں پیدا ہونے والی کل بجلی میں اس کا حصہ صرف 13.77 فیصد تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News