بھارتی سپریم کورٹ کا متنازع قانون پر حکومت سے جواب طلب

بھارتی سپریم کورٹ نے شہریت کے متنازع قانو ن پر مودی حکومت سے جواب طلب کرلیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سپریم کورٹ نے شہریت کے متنازع قانون سٹیزن شپ ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) پر حکم امتناع دینے سے انکار کرتے ہوئے مودی حکومت کو 4 ہفتوں میں جواب داخل کرنے کی ہدایت کی ہے۔
بھارتی عدالت عظمیٰ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیاہے کہ مرکزی حکومت کا جواب سنے بغیر اس قانون کے نفاذ پر حکم امتناعی جاری کرنے کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا جا سکتا۔
بعد ازاں عدالت نے فیصلہ آنے تک تمام ہائی کورٹس کو متنازع قانون سے متعلق درخواستوں پر سماعت سے بھی روک دیا ہے۔
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کی قیادت میں تین رکنی بنچ نے اس معاملے کی سماعت کے لیے ایک پانچ رکنی آئینی بنچ کی تشکیل کا اشارہ بھی دیا ہے۔
خیال رہے کہ بھارت میں شہریت کے اس نئے ترمیمی قانون کے تحت پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے انڈیا جانے والے غیر مسلم تارکین وطن کو تو شہریت دی جائے گی لیکن مسلمانوں کو نہیں ۔
بھارتی فوج نے مزید 2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا
واضح رہے بھارت میں مسلم مخالف متنازع قانون پاس ہونے کے بعد سے مختلف ریاستوں میں بھرپور احتجاج جاری ہے جس میں اب تک درجنوں لوگ ہلاک اور زخمی ہوچکے ہیں جب کہ سرکاری املاک کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔
شہریت کے متنازع بل کے خلاف احتجاج میں خواتین کی بھی بڑی تعداد شریک ہے۔
دوسری جانب اترپردیش کے ہندو انتہا پسند وزیراعلیٰ ادتیا یوگی ناتھ نے پولیس کو احتجاج کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لینے کی ہدایت کر رکھی ہے۔
یاد رہے کہ بھارت میں دو ماہ سے جاری احتجاج میں اب تک تقریبا 19 افراد اپنی جان کی بازی ہار بیٹھے ہیں جب کہ 7000 ہزار سے زائد افرد کو فسادات کرنے کے الزام میں حراست میں لیا جا چکا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News