وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ پاکستان کی عوام کو کسی بھی طرح کی قلت کا سامنا نہیں ہونا چاہیئے۔
تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت ملک میں گندم کی صورتحال، ملکی ضروریات، موجود سٹاک اور مستقبل کی ضروریات کو پورا کرنے کے حوالے سے لائحہ عمل پر اجلاس ہوا۔
اجلاس میں وزیرِ برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی مخدوم خسرو بختیار، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر ، وزیرِ توانائی عمر ایوب، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدا لحفیظ شیخ اور سینئر افسران شریک ہوئے۔
سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی نے اجلاس کو گندم کے حوالے سے مجموعی صورتحال، گذشتہ سالوں میں گندم کی پیداوار، ملکی کھپت، ماضی میں گندم کی برآمدو درآمد اور موجودہ صورتحال کے حوالے سے تفصیلی طور پر بریف کیا گیا۔
گندم بحران کی تحقیقات کیلئے تین رکنی کمیٹی تشکیل
بریفنگ میں بتایا گیا کہ گندم اور آٹے کے حوالے سے حالیہ دنوں میں پیش آنے والے حالات اور انکی وجوہات پر روشنی ڈالی گئی۔
وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ ملکی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے اقتصادی رابطہ کمیٹی گندم کی درآمد کی اجازت دے چکی ہے۔ اس درآمد پر کوئی ٹیکس نہیں ہوگا۔
وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ ملک میں فصلوں /اجناسکی پیداوار کے اعداد و شمار مرتب کرنے کے نظام (کراپ رپورٹنگ سسٹم ) کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے تاکہ فصلوں کی پیداوار کے بارے میں درست ڈیٹا بروقت میسر آئے ۔
وزیرِ اعظم نے کہا ہے کہ گندم/آٹا بنیادی ضرورت ہے لہذا اس حوالے سے عوام کو کسی قسم کی قلت کا سامنا نہیں ہونا چاہیے ۔
انہوں نے کہا کہ ملکی ضروریات کے مطابق گندم پوری کرنے کو یقینی بنانےکے لیے ہر ممکنہ اقدام اٹھایا جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ملک کے کسی بھی حصے میں گندم یا آٹے کی کمی کی شکایت نہ ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس ضمن میں ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری کی روک تھام پر خصوصی توجہ دی جائے۔
وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ آنے والے مہینوں میں گندم کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے پیشگی منصوبہ بندی کی جائے اور اس ضمن میں تخمینوں اور طریقہ کار کو جلد از جلد حتمی شکل دی جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
