
جوڈیشل کمپلیکس میں پولیس پر تشدد کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ
جوڈیشل کمپلیکس واقعے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف مقدمے کی کاپی سامنے آگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی پیشی پر جوڈیشل کمپلیکس تھوڑ پھوڑ کے الزام میں تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنوں کیخلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ پولیس کی مدعیت میں تھانہ رمنا درج کیا گیا۔
پولیس کی مدعیت میں درج مقدمے کے متن میں بتایا گیا کہ مقدمے میں عمران خان، مراد سعید، علی نواز اعوان، فرخ حبیب، شبلی فراز، حسان نیازی، عامر کیانی، شہزاد وسیم، راجہ بشارت اور دیگر قائدین بھی نامزد ہیں۔
مقدمے کے متن میں مزید کہا گیا کہ ڈنڈوں اور آتشی اسلحے سے لیس کارکنان نے جوڈیشل کمپلیکس کا گیٹ توڑا اور دھمکیاں دیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف 4 کیسز کی اسلام آباد کی مختلف عدالتوں میں سماعت ہوئی تھی۔
سابق وزیراعظم عمران خان کی انسداد دہشت گردی عدالت اور بیکنگ کورٹ میں پیشی کے موقع پر وکلاء اور پارٹی رہنما بھی جوڈیشل کمپلیکس پہنچے تھے۔
پی ٹی آئی کارکنان کی بڑی تعداد حفاظتی حصار توڑ کر عدالتی احاطے میں داخل ہوگئی تھی اور پارٹی کارکنان کی جانب سے کمپلیکس کے اندرونی حصے میں ہنگامہ آرائی کی گئی تھی۔
بعدازاں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی پیشی پر جوڈیشل کمپلیکس تھوڑ پھوڑ کے الزام تحریک انصاف کے رہنماؤں کیخلاف مقدمہ درج کرنے کے احکامات جاری ہوگئے تھے۔
اس حوالے سے ذرائع نے بتایا تھا کہ آئی جی اسلام آباد کو جوڈیشل کمپلیکس واقعے کی ابتدائی رپورٹ پیش کر دی گئی اور واقعے کی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا تھا کہ سی سی ٹی وی کیمرہ اور اہلکاروں کو زبردستی پیچھے دھکیل کر کار سرکار مداخلت کی گئی۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ مقدمہ سرکار کی مدعیت میں تھانہ رمنا میں درج کیا جائے گا جس میں مراد سعید، علی نواز اعوان، عمران خان کے سیکیورٹی انچارج احمد نیازی سمیت 32 لوگوں کو نامزد کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News