
چین نے اپنے جوہری ہتھیاروں کا انتظام سنبھالنے والے ایلیٹ یونٹ کے دو رہنماؤں کو تبدیل کر دیا ہے.
برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) کے راکٹ فورس یونٹ کے سربراہ جنرل لی یوچاؤ اور ان کے نائب کئی ماہ سے لاپتہ تھے۔
تبدیلی کے بعد کے بعد اس کی صفائی کی قیاس آرائیاں شروع ہو گئی ہیں۔
سابق نائب بحریہ کے سربراہ وانگ ہوبن اور پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے رکن سو ژی شینگ کو متبادل کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔
یہ تقریبا ایک دہائی میں بیجنگ کی فوجی قیادت میں سب سے بڑا غیر منصوبہ بند تبدیلی ہے۔
ایشیا سوسائٹی پالیسی انسٹی ٹیوٹ میں خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کے فیلو لائل مورس نے کہا کہ چین کئی دہائیوں میں جوہری حکمت عملی میں سب سے گہری تبدیلیاں لا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صدر شی جن پنگ نے غیر معمولی طریقوں سے پی ایل اے کا کنٹرول مضبوط کیا ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ یہ مکمل ہو چکا ہے۔
شی جن پنگ اب بھی صفوں میں بدعنوانی کے بارے میں فکرمند ہیں اور انہوں نے اشارہ دیا ہے کہ پارٹی کے ساتھ مکمل وفاداری ابھی تک حاصل نہیں کی گئی ہے۔
صدر شی جن پنگ چین کی اعلیٰ فوجی کمان سینٹرل ملٹری کمیشن کے چیئرمین بھی ہیں۔
چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق گزشتہ ماہ کے اواخر میں ہونے والے ایک اجلاس میں شی جن پنگ نے اس بات پر زور دیا تھا کہ پارٹی تنظیموں کو ہر سطح پر درپیش اہم مسائل کو حل کرنے کی کوششوں پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے، جیسے فوج پر پارٹی کی مطلق قیادت کو برقرار رکھنا۔
بیجنگ نے جنرل لی اور ان کے نائب جنرل لیو گوانگ بن کے ٹھکانے کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے، لیکن گزشتہ ہفتے ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ کمیشن کے اینٹی کرپشن ونگ نے ان دونوں افراد کے ساتھ ساتھ جنرل لی کے سابق نائب ژانگ ژین ژونگ کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News