
ملک میں 7 ہزار غیر قانونی پیٹرول پمپس چلائے جانے کا انکشاف
ملک بھر میں 7 ہزار غیر قانونی پیٹرول پمپس چلائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پیٹرولیم سیکٹر کی مالی سال 2022/23کی آڈٹ رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آگئے ہیں۔
آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی آڈٹ رپوٹ نے اوگرا کی کارکردگی پر سنجیدہ سوالات اٹھا دیے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اوگرا نے اسٹوریج کی صلاحیت پوری کیے بغیر آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو لائنس بانٹے اور 25او ایم سی کو اسٹوریج صلاحیت بنائے بغیر ہی لائنس دے ڈالے۔
آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی ذخیرہ اندوزی اسمگلنگ مہنگائی میں سہولت کار اوگرا ہے، اوگرا نے او ایم سیز کو مشترکہ طور پر خام تیل ذخیرہ کرنے کی اجازت دی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کئی تیل کمپنیوں نے گنجائش سے زائد غیر قانونی پیٹرول پمپ بنا رکھے ہیں اور آئل مارکیٹنگ کمپنیاں بھی غیر قانونی طور پر آئل کی خریداری اور فروخت میں ملوث ہیں۔
رپورٹ میں ملک بھر میں سات ہزار غیر قانونی پیٹرول پمپس چلائے جانے کا انکشاف کیا گیا ہے اور غیر معیاری پیٹرول گاڑیوں کو عوامی قومی خزانے پر بوجھ قرار دیا گیا ہے۔
آڈیٹر جنرل نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا کہ پورے ملک میں بوتلوں، ڈرمز میں پیٹرول کی فروخت جاری ہے، غیر معیاری ٹینکوں میں پیٹرولیم مصنوعات کی ترسیل بڑا خطرہ قرار ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اوگرا نے کوٹے سے زائد ڈیزل درآمد کی اجازت دے کر مقامی ریفائنریز کو نقصان پہنچایا ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News