Advertisement
Advertisement
Advertisement

جاپان کا لڑاکا طیارے فروخت کرنے کا فیصلہ

Now Reading:

جاپان کا لڑاکا طیارے فروخت کرنے کا فیصلہ

جاپان کی کابینہ نے برطانیہ اور اٹلی کے ساتھ مل کر تیار کیے جانے والے نئے لڑاکا طیاروں کی برآمد کی منظوری دے دی ہے۔

جاپان نے اسلحے کی برآمد کے قوانین میں نرمی کی تاکہ ان طیاروں کو ان ممالک کو فروخت کرنے کی اجازت دی جا سکے جن کے ساتھ جاپان نے دفاعی معاہدوں پر دستخط کیے ہیں، اور جہاں کوئی تنازعہ جاری نہیں ہے۔

جاپان نے چین اور شمالی کوریا کی جانب سے درپیش خطرات کا حوالہ دیتے ہوئے 2027 تک فوجی اخراجات کو دوگنا کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ ہر لڑاکا طیارے کی فروخت کے لیے کابینہ کی منظوری درکار ہوگی۔

دسمبر 2022 میں جاپان نے اس نئے لڑاکا طیارے کو تیار کرنے کے لیے برطانیہ اور اٹلی کے اشتراک سے یہ نیا لڑاکا طیارہ تیار کیا جو پائلٹوں کی مدد کے لیے مصنوعی ذہانت اور جدید سینسرز کا استعمال کرے گا۔

Advertisement

توقع ہے کہ یہ طیارے 2035 تک تعینات کیے جائیں گے جو امریکہ کے علاوہ کسی دوسرے ملک کے ساتھ ٹوکیو کی پہلی دفاعی ساز و سامان کی تیاری کی شراکت داری ہے۔

یہ تازہ ترین اقدام وزیر اعظم فومیو کیشیدا کے اپریل میں امریکہ کے سرکاری دورے سے قبل سامنے آیا ہے، جہاں توقع ہے کہ وہ واشنگٹن کے ساتھ ٹوکیو کے اتحاد اور دفاعی شراکت داری میں مزید شامل ہونے کے لئے ان کے ملک کی آمادگی پر زور دیں گے۔

کیشیڈا نے یہ بھی کہا تھا کہ مستقبل کے دیگر بین الاقوامی دفاعی منصوبوں میں شراکت دار کے طور پر ٹوکیو کی ساکھ کو برقرار رکھنے کے لئے تیسرے ممالک کو جنگی طیاروں کی برآمد کی اجازت دینا “ضروری” ہے۔

حکومت کے ترجمان یوشیماسا ہیاشی نے منگل کے روز کہا، “ہمارے ملک کی سلامتی کے لئے ضروری صلاحیتوں والے لڑاکا طیاروں کو بنانے کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کی ضرورت ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ہمارے ملک کے دفاع پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

لیکن جاپان کے وزیر دفاع مینورو کیہارا نے واضح کیا کہ جاپان اب بھی برآمدات کے لئے “سخت فیصلے کے عمل” سے گزر کر “امن پسند قوم کے بنیادی فلسفے” پر کاربند رہے گا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
پاکستان اوربھارت سمیت 7جنگیں ختم کرائیں، کبھی اقوام متحدہ نے رابطہ نہیں کیا، ٹرمپ
مخالفین کو مذاکرات کی میز پر لا کر قتل کروانا اسرائیلی کی گھنائونی پالیسی ہے، امیر قطر
ٹرمپ سے شہبازشریف کی اہم ترین ملاقات کل ہوگی ،وزیراعظم نے امریکی صدر کو امن کا داعی قرار دیدیا
اسرائیل کو لگام دی جائے ، مزید برداشت نہیں کر سکتے ، اردوان کا جذباتی خطاب
تیکنیکی مسئلہ یا کچھ اور؟ اسرائیل کے غزہ پر مظالم کے تذکرے پر اقوام متحدہ میں مائیک بند
غزہ میں ہولناکیاں جاری ، قتل و غارت کی تمام حدیں پار ہو چکیں، انتونیوگوتریس
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر