توہین عدالت کو بطور ہتھیار استعمال نہ کیا جائے، اعظم نذیر تارڑ
اعظم نذیر تارڑنے کہا ہے کہ پارلیمان سپریم ادارہ ہے، ہمیں اپنے ادارے کی عزت و توقیرکے لیے آئینی حدود کودیکھناچاہیے۔ توہین عدالت کو بطور ہتھیار استعمال نہ کیا جائے۔
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ نے سینیٹ کے اجلاس میں اظہہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں جو چیف جسٹس کے ساتھ ہوا ہمیں وہ بھی نہیں بھولنا چاہیے، اپنے کہے ہوئے ہر ایک لفظ کا ذمہ دارہوں، اس آئین کے خالق پاکستان کے عوام ہے۔ مجھے تنقید کا نشانہ بنایا گیا کہاگیا اقتدارکی خاطر کیا کیاکررہے ہیں۔ ہم سینیٹ کا سیشن نہ بلاتے تو شاید غداری کے زمرے میں آجاتے۔
وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ رؤف حسن کے بیان کے مطابق ایف آئی آر درج ہوچکی ہے۔ ایس پی حسن جہانگیری کی سربراہی میں ٹیم تشکیل دیدی گئی ہے، رؤف حسن پرحملے کے حوالے سے اسپیشل ٹیم بنا دی گئی ہے، رؤف حسن کے ساتھ پہلے بھی ایسا واقعہ پیش آیا تھا، ہمیں اس بات کا افسوس ہے، ہر شہری کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے۔
وفاقی وزیرقانون نے کہا کہ انویسٹی گیشن پولیس شواہد اکٹھا کر رہی ہے، ایسے واقعات پر بہت افسوس ہوتا ہے ہماری نیت پر شک نہ کیا جائے، رؤف حسن پر حملے کے معاملے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں، سی سی ٹی وی کے ذریعے فرانزک کروائی جارہی ہے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ رؤف حسن کے پاس کوئی ثبوت ہوں تو فراہم کریں، سیاست اگر اچھی نیت کے ساتھ کریں تو خدمت ہے، چیف جسٹس ہمارے لیے انتہائی قابل احترام ہیں، دل کے مطابق فیصلے کرنے کو کوئی آئین اجازت نہیں دیتا، پارلیمان سپریم ادارہ ہے، ہمیں اپنے ادارے کی عزت و توقیرکے لیے آئینی حدود کودیکھناچاہیے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ایوان کے ہرممبر کی بھی عزت ہے، توہین عدالت کو بطور ہتھیار استعمال نہ کیا جائے، ہمیں رواداری کے ساتھ چلنا چاہیے، اس ایوان کا ہر رکن معززہے اسکو بھی فلاں کا ایجنٹ نہ کہا جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
