
پاکستان اور آذربائیجان کی کمپنی سوکار کے درمیان ایل این جی معاہدہ ختم
پاکستان اور آذربائیجان کی کمپنی سوکار کے درمیان ایل این جی کا معاہدہ ختم ہوگیا۔
ذرائع پیٹرولیم ڈویژن کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم ڈویژن اور آذربائیجان کی کمپنی سوکار کے درمیان معاہدے کی تجدید کیلئے بات چیت جاری ہے، معاہدہ اپنی پرانی شرائط پر بحال کرلیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ پاکستان کو فی الحال ایل این جی کی مزید ضروروت نہیں ہے،ہنگامی صورتحال میں سپاٹ کارگو کا بندوبست کیا جائے گا۔
ذرائع پیٹرولیم ڈویژن کا کہنا ہے پاکستان میں 10 کارگوز ماہانہ کی بنیاد پر مختلف معاہدوں کے نتیجے میں آتے ہیں۔حکومت روزانہ تقریباً ایک ہزار ملین مکعب فٹ ایل این جی درآمد کر رہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جولائی 2023 میں پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ اور آذربائیجان کی کمپنی سوکار کے درمیان معاہدہ طے پایا تھا۔ معاہدے کے تحت آذربائیجان کی کمپنی ہرمہینے میں ایل این جی کا ایک جہاز پاکستان بھیجنے کی پابند تھی۔
دونوں ممالک کے درمیان ایل این جی درآمد کے لیے دوسرا معاہدہ دسمبر 2023 میں ہوا تھا۔
ذرائع پیٹرولیم ڈویژن کا کہنا ہے کہ ملک میں گیس کی دستیابی کی کمی 1.7 فیصد سالانہ ہے۔ملکی گیس کی پیداوار 3 ارب مکعب فٹ جبکہ 1400 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کھاد سیکٹر کو دی جا رہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گھریلو صارفین کو 1600 ایم ایم سی ایف ڈی گیس فراہم کی جا رہی ہے۔ویل ہیڈ گیس کی قیمت تقریباً 570 سے 580 روپے فی یونٹ ہے۔
پائپ لائن کوالٹی گیس کی قیمت تقریباً 1600 روپے فی یونٹ اور ایل این جی کی قیمت تقریباً 3500 روپے فی یونٹ ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News