
پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کے خلاف درخواست پر سماعت ملتوی
لاہور ہائی کورٹ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کے خلاف درخواست پر سماعت بغیر کارروائی ملتوی کردی۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے درخواست گزار منیر احمد کی سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت میں پیش ہونے کا یہ طریقہ مناسب نہیں، اگر چیف جسٹس کی عدالت چھوڑ کر دوسری عدالت پیش ہوئے تو یہ توہین عدالت ہے، عدالت اس طریقے پر کیس کی سماعت نہیں کرسکتی۔
درخواست گزار کے وکیل عدالت میں پیش نہ ہونے پر سماعت بغیر کارروائی ملتوی کر دی گئی، عدالت نے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔
بعدازاں عدالت نے اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو عدالتی معاونت کے لئے طلب کررکھا ہے۔
واضح رہے کہ درخواست گزار منیر احمد نے اظہر صدیق کے توسط سے پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کے خلاف درخواست دائر کررکھی ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ایکٹ کا مقصد مقدمات کی کارروائی کو ریگولیٹ کرنا ہے، اسمبلی کی موجودگی میں آرڈیننس کا اجراء قانون کے مطابق نہیں، آرڈیننس انتہائی ایمرجنسی حالات میں ہی نافذ کیا جاسکتا ہے، یہ عدلیہ اور بنیادی حقوق کی آزادی کا معاملہ ہے۔
درخواست گزار نے مزید کہا کہ حکومت آرٹیکل 63 کی ہیت کو تبدیل کرنا چاہتی ہے، صدارتی آرڈیننس بدنیتی پر مبنی ہے، پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے، صدارتی آرڈیننس کے ذریعے سپریم کورٹ کے اختیارات کو کم یا زیادہ نہیں کیا
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت صدارتی آرڈیننس کو کالعدم قرار دے اور پٹیشن کے حتمی فیصلہ تک صدارتی آرڈیننس پر عمل درآمد روکنے کا حکم جاری کرے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News