
پاکستانی فضائی حدود کی بندش؛ بھارتی ایئر لائنز کو روزانہ 3 سو سے زائد کروڑ کا نقصان
پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے بھارتی ایئر لائنز کو ہونے والے نقصان کی مزید تفصیلات سامنے آ گئیں ہیں جس کے مطابق بھارتی ایئر لائنز کو روزانہ 307 کا کروڑ کا نقصان ہورہا ہے۔
پاکستانی فضائی حدود کی بندش سے بھارتی ایئر لائنز کی پروازوں کے دورانیے میں اضافے کے ساتھ ایندھن کی کھپت بھی بڑھ گئی ہے، شمالی بھارت سے آپریٹ کی جانے والی پروازوں کو ہر ہفتے اضافی 77 کروڑ بھارتی روپے خرچ کرنا پڑیں گے۔
اسی طرح بھارت کی نجی انڈیگو ایئر لائنز کی 50 بین الاقوامی پروازیں بھی پاکستانی پابندیوں سے متاثر ہوئی ہیں، جبکہ انڈیگو نے الماتا اور تاشقند کے لیے پروازیں بند کر دیں ہیں، کیونکہ انڈیگو کا موجودہ فضائی بیڑا الماتا اور تاشقند کے لیے طویل پروازوں کی صلاحیت نہیں رکھتا۔
فضائی حدود کی بندش سے ایر انڈیا، ایر انڈیا ایکسپریس، اسپائس جٹ اور اکاسا ایئر کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، یہاں تک کہ دہلی اور شمالی بھارت کے شہروں سے پروازوں کے دورانیہ میں اوسطا ڈیڑھ گھنٹے کا اضافہ ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فضائی حدود کی بندش اور تجارت کا خاتمہ؛ بھارت پر اس کے کیا اثرات مرتب ہوں گے؟
شمالی امریکہ کےلیے پروازیں 16 گھنٹے کے بجائے اب اوسطا ساڑھے سترہ گھنٹے کی ہو گئیں،جبکہ اضافی لینڈنگ کے نتیجے میں پارکنگ اور لینڈنگ چارجز کی مد میں بھی 29 لاکھ روپے فی طیارہ لاگت بڑھ گئی ہے۔
شمالی بھارت سے یورپ کے لیے 9 گھنٹے کی پروازوں کے دورانیہ میں بھی ڈیڑھ گھنٹے کا اضافہ ہوگیا، جبکہ یورپ کے لیے شمالی بھارت سے پروازیں چلانے والی ایئر لائنز کو بھی ساڑھے 22 لاکھ روپے اضافی خرچ کرنا پڑیں گے، اسی طرح شمالی بھارت سے مشرق وسطی کے دورانیے میں 45 منٹ اور فی پرواز لاگت میں 5 لاکھ روپے کا اضافہ ہوگیا ہے۔
مشرق وسطی کے لیے ماہانہ اوسطا 1900 پروازوں کی مد میں بھارتی ایئر لائنز کو 90 کروڑ روپے کا اضافی ٹیکہ لگ گیا، جبکہ یورپ اور شمالی امریکہ کے لیے اوسطا 1200 ماہانہ پروازوں کے نتیجے میں بھارتی پروازوں ایئر لائنز کو 36 کروڑ روپے خرچ کرنا ہوں گے۔
پاکستانی حدود کی بندش سےجہاں پروازوں کا شیڈول متاثر ہوا ہے وہی ایندھن کے ساتھ طویل دورانیے کی پروازوں کے نتیجے میں پے لوڈ اور طیارے کی دستیابی کے مسائل بھی جنم لینے لگے ہیں، اسی طرح بھارتی ائیر لائنز کے کریو کے ڈیوٹی ٹائمنگز اور شیڈول بھی متاثر ہوں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News